اسلام آباد‘ مٹھی (سپیشل رپورٹ‘ نامہ نگار‘ نوائے وقت رپورٹ‘ بی بی سی)سعودی عرب نے کہا ہے کہ سندھ کے قحط سالی سے متاثرہ علاقے میں مستقل بنیادوں پر طویل المدتی ٹیوب ویل لگائیں گے تاکہ قحط سالی کا مسئلہ حل ہو سکے۔ جمعرات کے روز سعودی سفارت خانے میں سعودی عرب میں نائب سفیر جاسم الخالد اور سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ کے پاکستان میں سربراہ شیخ خالد پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ خادم الحرمین الشریفین کی تعلیمات کی روشنی میں پاکستان کے قدرتی آفات سے متاثرہ لوگوں کے لئے امدادی و تعمیراتی منصوبوں کا اعلان کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہامختلف علاقوں میں تعمیراتی منصوبے شروع کئے جارہے ہیں۔ سعودی عرب نے تھرپارکر میں قحط زدہ علاقوں میں 23ٹن خوراک‘ خوراک کے 2000پیکٹ بھیجنے کا اعلان کیا۔ سعودی عرب بلوچستان کے زلزلہ متاثرین کے لئے 500گھر تعمیر کرکے دے گا۔سیلاب زدہ پاکستانی علاقوں میں 40سکول تعمیر کئے جائیں گے جبکہ سیلاب زدہ علاقوں میں 25بنیادی صحت کے مراکز قائم کئے جائیں گے۔ دریں اثناء یورپی یونین نے سندھ کے دیہی علاقوں میں غذائی قتل کا شکار بچوں اور عورتوں کیلئے 30 ملین پائونڈ کے پروگرام کے آغاز کا اعلان کر دیا۔ پاکستان میں یورپی یونین کے سفیر لارڈ گنر نے کہا کہ سندھ میں غذائی قلت کا مسئلہ لمبے دورانیے کا ہے اور اسے حل کرنے کیلئے جامع منصوبہ بندی کی اشد ضرورت ہے۔ ادھر تھر کے ضلعی ہسپتال کی انتظامیہ کے مطابق گزشتہ روز دو اور بچے غذائلی قلت کی وجہ سے ہلاک ہو گئے۔ ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ نے پانی کی قلت کے باعث 6 دیہات کو آفت زدہ قرار دیدیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق متاثرہ علاقوں میں جھمپر‘ لیگ شاہی‘ نوری آبادی‘ ساڈیدو‘ گل فنڈا اور رنگر شامل ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ تھر میں امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کیلئے مختصر دورے پر مٹھی پہنچے۔ انہوں نے سرکٹ ہائوس میں تھر کے منتخب نمائندوں اور ضلع انتظامیہ کے افسران سے ڈیڑھ گھنٹے تک بند کمرے میں اجلاس کیا اور تھر میں ہونے والی امدادی سرگرمیوں سے تفصیلی آگاہی حاصل کی۔