عالمی یوم جنگلات اور ہمارے سنگین حالات

Mar 21, 2015

ڈاک ایڈیٹر

مکرمی! اللہ تعالیٰ کی طرف سے انسان کو عطاکردہ عظیم ترین نعمتوں میں ایک بڑی نعمت جنگلات بھی ہیں۔ اللہ نے اپنے بندوں کیلئے بنائی عالیشان جنتوںمیں باغات اور نباتات کا خصوصی ذکر ملتاہے لیکن کتنے دکھ کی بات ہے کہ یہی انسان آج انہی درختوں کا سب سے بڑا دشمن بن چکا ہے۔ ماحولیاتی آلودگی موجودہ دور کا ایک گھمبیر مسئلہ ہے تودرخت ہی اس پیچیدہ مسئلے کا ایک اچھا اور آسان ترین حل ہیں۔ ماہرین صحت کیمطابق ایک بڑا درخت 36 ننھے منے بچوں کو آکسیجن مہیا کرتا ہے جبکہ10بڑے درخت نہ صرف ایک ٹن ائرکنڈیشنر جتنی ٹھنڈک پیدا کرتے ہیں بلکہ ساتھ ہی فضائی آلودگی اور شور کم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ گندے نالوں کے اطراف موجوددرختوں کی جڑیں پانی کے گندے مادوں کو جذب کرکے ناگوار بو کم کرتی ہیں، جبکہ پتے ماحول کو صاف ہوا مہیا کرتے ہیں۔ماہرین ماحولیات ا ور سائنس دانوںکی متفقہ رائے ہے کہ ہر ملک کی خوشحالی، بقا، ترقی اور آگے بڑھنے کیلئے اس کا 25 فیصد حصہ ہر صورت جنگلات پر مشتمل ہونا لازمی ہے لیکن انتہائی دکھ اور افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اس وقت دنیا میں رقبے کے لحاظ سے 37 واں لیکن آبادی کے لحاظ سے چھٹا نمبر رکھنے والے ہمارے پیارے پاکستان میں جنگلات کا وجود تیزی سے مٹنے کے باعث اب ہمارے جنگلات صرف بمشکل تک4فیصد رہ گئے ہیں۔اس کا خوفناک نتیجہ یہ نکلا ہے کہ ہمارے ملک میں اب وہ سلسلہ وار بارشیں بہت حد تک ختم ہو کر رہ گئی ہیں، جن پر ہماری زراعت کا سب سے زیادہ انحصار تھا۔ وزیراعظم جناب نواز شریف کے ساتھ وزیر اعلیٰ صوبہ خیبر پرویز خٹک سے عالمی یوم جنگلات کے موقع پر گزارش ہے کہ اس سنگین مسئلے کی بھی فوری فکر کریں اور عمران خان اس حوالے سے اپنا حالیہ وعدہ بھی پورا کریں کہ شاید پھر مہلت نہ ملے۔( علی عمران شاہین لاہور)

مزیدخبریں