کوئٹہ (بیورو رپورٹ) سنٹرل جیل مچھ میں ایم کیو ایم کے کارکن صولت مرزا کے پھانسی سے ایک دن قبل نجی ٹی وی کے ذریعے ریلیز ہونے والے انٹرویوز کے بارے میں تحقیقات شروع کر دی گئی اور ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو سندھ اور بلوچستان کے اعلیٰ افسروں پر مشتمل ہے۔ صولت مرزا کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں 19مارچ کو ڈسٹرکٹ جیل مچھ میں سزائے موت کا حکم دیا تھا ان کی اس سزئے موت کی تاریخ سے 24گھنٹے پہلے نجی ٹی وی پر ان کی تازہ ترین تصویر اور ان کا انٹریو نشر ہونے کے بعد وزارت داخلہ اور حساس اداروں میں کھلبلی مچ گئی جس کے بعد تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا تاکہ معلوم ہو سکے کہ انٹرویو ڈسٹرکٹ جیل مچھ میں ریکارڈ کیا گیا ہے یا کراچی میں جب صولت مرزا کو پھانسی کی سزا دی گئی تھی اس وقت ریکارڈ کیا گیا تھا اور عین اس وقت یہ انٹرویو نشر کیا گیا جب اسکی پھانسی میں چند گھنٹے باقی رہ گئے تھے۔ اس انٹرویو کے نشر ہونے کے بعد صولت مزار کی پھانسی سزا فی الحال موخر کر دی گئی ہے، صولت مرزا کی سزا فی الحال معطل ہونے کے بعد ان کو ڈیتھ سیل سے نکال کر دوسری بیرک میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ سزا معطل ہونے کے بعد صولت مرزا جو پہلے کافی پریشان تھے اب ان کی صحت ٹھیک ہو رہی ہے تاہم وہ زیادہ ترخاموش رہتے ہیں۔