مسلم عیسائی فسادات کی اطلاعات پر کارروائی کرکے لاہور کو نقصان سے بچایا: آئی جی پنجاب

لاہور(نامہ نگار) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے کہا ہے کہ یہ پولیس کی کاوشوں کا نتیجہ ہے کہ سانحہ یوحنا آباد کے بعد مسلم عیسائی فسادات کی مصدقہ اطلاعات پر بروقت کارروائی کر کے بہت بڑے نقصان سے لاہور کو بچا لیا گیا اور انہی فسادات کو مزید بھڑکنے کے خدشے کے پیشِ نظر رینجرز کو سٹینڈ بائی کے طور پر بلایا گیا تھا تاکہ کسی بھی نا خوشگوارصورت حال سے نمٹا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے گزشتہ روز سنٹرل پولیس آفس لاہور میں دوران ڈیوٹی جرأت اور شجاعت کا مظاہرہ کرنے والے پولیس اہلکاروں کو انعامی رقم دینے کی تقریب اور صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مشتعل ہجوم کو کنٹرول کرنے کے لئے پولیس نے تمام ایس او پیزکو اختیار کیا تاکہ کم سے کم نقصان ہو سکے۔ 2نوجوانوں کو تشدد کے بعد جلانے والے مجرموں کے بارے میں واضح شواہد حاصل کر لئے گئے ہیں اور عنقریب انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ آئی جی نے کہا کہ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں جن میں کہا گیا تھا کہ گرجا گھروں پر خود کش حملے کے وقت کوئی پولیس اہلکار وہاں موجود نہیں تھے۔ ہمارے اہلکاروں اور رضاکاروں کی کاوشوں کے نتیجے میں خود کش حملہ آور اپنے ٹارگٹ تک پہنچنے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ جس وجہ سے گرجا گھروں میں جاری سروس کے لئے آئے ہوئے تقریباً 1500 افراد کی جانیں محفوظ رہیں۔ آئی جی پنجاب نے صوبے بھر کے 12اضلاع کے47پولیس افسروں اور اہلکاروں میں شاندار کارکردگی کا مظاہر ہ کرنے پر18لاکھ 40ہزار روپے نقد انعام کے علاوہ تعریفی اسناد تقسیم کیں۔ اس موقع پر یوحنا آباد لاہور میں مشتعل ہجوم کے حملے کے دوران ایک خاتون کی جان بچا کر اسے بحفاظت مقام تک پہنچانے پر انسپکٹر میاں احسان اللہ کو بھی نقدانعام دیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...