ترکی: مہاجرین کو روکنے کیلئے معاہدے پر عملدرآمد شروع، مزید 875 یونان پہنچ گئے

برسلز+لسباس (اے ایف پی) یورپی یونین اور ترکی کے درمیان پناہ گزینوں کے بحران پر معاہدہ نافذالعمل ہو گیا ہے اگر یونان پہنچنے والے پناہ گزین وہاں پناہ کی درخواست دائر نہ کریں یا ان کی درخواست مسترد ہو جائے تو انہیں واپس ترکی بھیجا جا سکتا ہے۔ معاہدے کی حتمی مہلت آنے سے قبل یونان کے جزیروں پر پہنچنے والے پناہ گزینوں کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ ہر شامی شہری جسے ترکی واپس بھیجا جائے گامزید 875 غیرقانونی تارکین وطن یونان کے جزیرے لسباس پہنچ گئے۔ ۔ تاہم اب بھی معاہدے کے بارے میں بہت سے شکوک و شبہات قائم ہیں، بشمول اس بات کے کہ پناہ گزینوں کی واپسی کا طریقہ کار کیا ہو گا۔ تقریباً 23 سو سکیورٹی اہلکار، مہاجرین کے امور کے حکام اور مترجم یونان پہنچنے والے ہیں تاکہ وہ معاہدے کے نفاذ میں مدد دے سکیں۔ توقع ہے کہ اس معاہدے کے بعد لوگ ترکی سے یونان کا خطرناک سفر اختیار نہیں کریں گے۔ اس کے بدلے میں ترکی کو امداد اور سیاسی مراعات دی جائیں گی۔

ای پیپر دی نیشن