اللہ زمینوں اور آسمانوں کا نور ہے

Mar 21, 2016

مسرت قیوم

بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ننانوے ناموں میں کوئی ایک نام بھی” تشدد“ کی علامت نہیں ہے۔ نئی دہلی میں ”صوفی ازم“ پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ صوفی ازم اسلام کی طرف سے دنیا کے لئے ایک بڑی ”کنٹری بیوشن “ہے۔نریندرامودی نے کہا کہ دہشت گرد اپنے ہی ملکوں میں دوسرے ملکوں کے مقابلے میں زیادہ ”تباہی “پھیلاتے ہیں۔ بابا بلھے شاہ کے کلام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بابا بلھے شاہ نے کہا تھا کہ ”خدا ہر دل میں بستا ہے“ بلھے شاہ کی تعلیمات اور اقدار آج کی دنیا کی” ضرورت “ہے۔صوفیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تشدد کے ”سیاہ بادلوں“ میں آپ دنیا کے لئے امید کی علامت ہیں جب کسی نوجوان کی آواز کو بندوق کے ذریعے خاموش کردیا جاتا ہے تو آپ اس وقت مسیحا بن کر سامنے آتے ہیںلیکن مودی کے یہ الفاظ محض اس کی زبان سے ادا ہوئے ہیں عملی طور پر ایسا کچھ نہیں ہے ۔ گزشتہ روز ہی مودی کے ملک میں دو مسلمان تاجروں کوصرف اس شک کی بنےاد پر پھانسی دے دی گئی کہ انھوں نے گائے کا گوشت کھایا ہے ۔مسلمان اللہ کو تمام جہانوں کا خالق، مالک اور رب مانتے ہیں۔ اسلام میں اللہ کی ذات کے ساتھ جو ”خصوصیات “منسلک ہیں ان سے توحیدکا اظہار ہوتا ہے اور شرک و کفر کی” نفی“ کی جاتی ہے۔ اسلام کے بنیادی تصورات اور مسلمان علماءدین کے اجتماعی اتفاق کے مطابق ؛ اللہ ایک ذات واحد ہے، اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، اس کے لئے کوئی شبیہ (شکل یا تصویر یا مشابہت یا مثال) نہیں، قرآن مجید کی پہلی سورہ سورہ فاتحہ میں فرمان الہی ہے:©©©©سب تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لئے ہیں جو تمام جہانوں کا رب اور پالنے والا ہے ، جزا کے دن (یعنی قیامت ) کا مالک ہے ہم صرف تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور صرف تجھ ہی سے مددمانگتے ہیں۔مودی سرکار جسے پوجتے ہیں وہ بھی تو تشدد کی علامت نہیں ہے لیکن مودی نے تشدد اپنا کر ان کی تعلیمات کو بھی د اغدار کر دیا ہے ۔قرآن مجید میں اللہ تبارک وتعالیٰ کے حوالے سے دیگر آیات میں فرمایا گیا:کیا یعقوب ( علیہ السلام) کی وفات کے وقت تم موجود تھے ؟ جب انہوں نے اپنی اولاد کو کہا کہ تم میرے بعد کس کی عبادت کرو گے تو سب نے جواب دیا آپ کے معبود کی اور آپ کے آباو¿ اجداد ابراہیم اور اسماعیل اور اسحاق (علیہم السلام) کے معبود کی جو معبود ایک ہی ہے اور ہم اسی کے فرمانبردار رہیں گے۔ (سورہ بقرہ )

اس وقت مودی کے عوام تشدد پر عمل پیرا ہیںحالانکہ انھیںعدم تشدد کے فلسفے پر عمل کرتے ہوئے اپنی منزل کو پالینے والے موجودہ عہد میں قائداعظم، مہاتماگاندھی،ماوزے تنگ، سویکارنو، نیلسن منڈیلا کی تعلیمات کو اپنانا چاہیے۔بہر کیف یہ بات درست ہے کہ تاریخ طاقتور ممالک کے کمزور قوموں پر ڈھائے جانے والے مظالم سے بھری پڑی ہے۔موجودہ عہد میں بھی تشدد کا بازار گرم ہے ۔کشمیر ،افغانستان،بوسنیااس طرح کی درجنوں مثالیں ہیں۔تشدد پسند ملک و قوم کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ خوف اور دہشت کے ذریعے لوگوں کے جسموں کو تو غلام تو بنایا جاسکتا ہے لیکن ان کے دل ودماغ کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔تشدد کامطلب ہے اپنے نظریہ کو طاقت کے ذریعے دوسروں پر مسلط کرنا۔کسی بھی مقصد کو حاصل کرنے کے لیے دوسروں کی جان ومال کو نقصان پہنچاناوغیرہ تشدد سے فساد فی الارض پھیلتا ہے
قرآن کریم میں بہت سے مقامات پر اس جانب توجہ دلائی گی ہے۔ہمارے آقا کو اللہ تعالی نے فرمایا”اور (اے رسولِ ) ہم نے آپ کو نہیں بھیجا مگر تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر”حضور کو اس آیت کریمہ میں تمام کائنات کے لئے سراپا رحمت قرار دیا گیا یہی وجہ ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ آپ سے دریافت کیا گیا۔یارسول اللہ ! آپ پر جو پتھر برسانے والی قوم ہے (مشرکین و کفار) اس کے لئے بددعا کریں۔ اس پر آپ نے ارشاد فرمایا”میں بددعا کرنے والا بن کر مبعوث نہیں ہوا بلکہ میں تو سراپا رحمت بن کر مبعوث ہوا ہوں۔انسانیت سے محبت اور عدم تشدد اسلام کی تعلیمات ہیںمتفق علیہ حدیث میں حضرت عبداللہ بن عمرؓروایت کرتے ہیں کہ ہم ایک غزوہ میں تھے تو میدان جنگ میں صحابہ کرام ؓنے خبر دی یارسول اللہ ! کچھ عورتیں اور کچھ بچے بھی قتل ہوگئے ہیں جو کہ کافر تھے آپ نے فرمایا کہ میدان جنگ میں بھی کافروں کی عورتوں اور بچوں کو قتل نہیں کر سکتے جبکہ آج پاکستان کی صورت حال یہ ہے کہ سکولوں کے اندر بچوں کو قتل کردیں اور سمجھیں کہ یہ جہاد ہے۔ یہ ہرگز جہاد نہیں ہے۔اللہ تعالیٰ سے اس کے نبی موسیٰ علیہ السلام نے بات کی تو اللہ تعالٰی نے انہیں فرمایا :بےشک میں تیرا الہ ہوں میرے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں پس تم میری ہی عبادت کرو اور میری یاد کے لئے نماز قائم کر۔ مودی سرکار اگر ابھی نہیں سمجھ سکے تو ذرا اس پر غور کریں۔
"Allah is the Light of the heavens and the earth. The example of His light is like a niche within which is a lamp; the lamp is within glass, the glass as if it were a pearly (white) star lit from [the oil of] a blessed olive tree, neither of the east nor of the west, whose oil would almost glow even if untouched by fire. Light upon light. Allah guides to His light whom He wills. And Allah presents examples for the people, and Allah is Knowing of all things."
(Qur'an 24:35)
ایک ایسے شخص نے اللہ تعالیٰ کے ننانوے ناموں کی حقیقت کا اعتراف کیا ہے جو ہندو انتہا پسند تنظیم کا بنےادی رکن رہا ہے مودی اس حقیقت کا اعتراف کر رہا ہے جبکہ دوسری طرف صوبے اترپردیش کے رہنما شائم پرکاش دیویدی نے بھارت” ماتا کی جے“ نہ بولنے پر اسد الدین اویسی کو غدار قرار دے دیا۔ اسد الدین اویسی کی زبان کاٹنے والے کو ایک کروڑ انعام دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔ شائم پرکاش نے کہا کہ بھارت ماتا کی جے نہ بولنے والوں کے لئے ملک میں کوئی جگہ نہیں۔ دوسری جانب بھارتی لوک سبھا کے مسلمان رکن اسد الدین اویسی نے کہاکہ اگر دوبارہ اگر پٹھان کوٹ کی طرز کا حملہ ہوا تو کون سا ریمبو اس کا انچارج ہوگا کیونکہ بی جے پی کی تو حکومت ہی ’ریمبو‘ کی حکومت ہے اور یہاں ہر کوئی ریمبو بننے کی کوشش کرتا ہے۔ادھر اویسی کے بیانات پر شیوسینا بھڑک اٹھی اور انکی شہریت منسوخ کرنے اور حق رائے دہی چھیننے کا مطالبہ یا ہے۔ شیوسینا نے کہا کہ اسد اویسی نے بھارت ماتا کی توہین کی ان کیخلاف صدائے احتجاج بلند کی جائے۔ شیوسینا نے اسد اویسی کے گھر کے باہر ”غدار“ کے بورڈ بھی لگا دیئے ہیں۔سبھی بھارتیوں انھیں گاندھی کی عدم تشدد کی پالیسی اپنانی چاہیے جبکہ اسلام بھی عدم تشدد کی بات کرتا ہے ۔

مزیدخبریں