مکرمی! حکومت کا فرض ہے کہ بجٹ کی تیاری میں منتخب نمائندگان سے رائے لے بلکہ اسمبلی کا ایک سیشن برائے تیاری بجٹ رکھا جائے جو تقریروں کی بجائے مالیاتی تجاویز پر مبنی ہو۔ عوام اور محنت کشوں کو ریلیف دینے کے لئے اپنی مراعات کو قربان کریں تب عوام دوست ترقی پسندانہ انداز کا بجٹ مرتب ہو سکے گا۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ ہر طبقہ سے نمائندگی کے لئے مشاورت کی جائے۔ قومی معیشت پر سرکاری انتظامیہ سے ہٹ کر حکومت آزادانہ مؤقف منوانے کے لئے آگے بڑھے تاکہ غریب عوام اور محنت کشوں سے کئے گئے وعدے پورے ہو سکیں اور پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔ ہم امید رکھتے ہیں حکومت عوام دوست بجٹ کی تشکیل کے لئے مالی امور کی ٹیم ترتیب دے گی جو بجٹ کے متعلق مثبت تجاویز آزادانہ طور پر قومی اور صوبائی بجٹوں میں مالی وسائل بڑھانے اور انہیں اعتدال کے ساتھ کثیر آبادی پر صرف کرنے کے لئے حکومت قائل کرے جس سے ملک میں غربت، بیروزگاری اور اشیاء خورد و نوش کی مہنگائی کا خاتمہ ہو سکے۔ یہی وقت کی پکار اور آئندہ مالی سال کی اہم ضرورت ہے۔ (اسامہ طارق ۔ لاہور، 0333-4276811)