اسلام آباد (شفقت علی+ دی نیشن رپورٹ) پاکستان اور بھارت کے سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے رائے عامہ کے رہنماﺅں نے پٹھانکوٹ ائر بیس پر حملے کے حوالے سے دونوں ممالک کے میچور اور تعمیری رویہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے توقع ظاہر کی ہے کہ اس سے دو طرفہ مذاکرات کی بحالی میں مدد ملے گی۔ ان رہنماﺅں جن میں ارکان پارلیمنٹ، سابق سفارتکار، سابق فوجی افسر اور پالیسی ساز ماہرین نے 18 سے 20 مارچ تک بنکاک میں چوفرایا مذاکرات میں حصہ لیا۔ یہ ٹریک ٹو مذاکرات ایک طویل عرصہ سے جاری ہیں۔ ان کا اہتمام جناح انسٹیٹیوٹ اور آسٹریلیا انڈیا انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے کیا جاتا ہے جن کا مقصد پاکستان بھارت مذاکرات کی بحالی کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ یہ عمل گذشتہ 8 سال سے جاری ہے اور یہ مذاکرات کا 18 واں دور تھا۔ یہ مذاکرات جو پٹھانکوٹ ائربیس پر حملے کے بعد ہوئے ہیں پاکستان کی جانب سے جناح انسٹیٹیوٹ کی صدر شیری رحمن اور آسٹریلیا انڈیا انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر امیتابھ نے شرکت کی۔ اس موقع پر دونوں ممالک پر زور دیا گیا کہ وہ سیاحت، آزادانہ ویزا کے بارے میں روڈ میپ تیار کریں۔
بنکاک میں ٹریک ٹو مذاکرات: پاکستان، بھارت کے تعمیری رویہ کا خیرمقدم
Mar 21, 2016