اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے تجارتی پالیسی 2015-18ءکے سٹریٹجک فریم ورک کی منظوری دیدی۔ تجارتی پالیسی کے فریم ورک کی تیاری میں سرکاری و نجی شعبے‘ چیمبر آف کامرس‘ ضلعی چیمبرز اور ضلعی تجارتی تنظیموں سے مشاورت کی گئی ہے۔ نئی تجارتی پالیسی میں برآمدات کے فروغ کیلئے مختصر دورانیہ کے اقدامات تجویز کئے ہیں۔ 3 سالہ تجارتی پالیسی فریم ورک میں مختصر اقدامات کیلئے ایک ارب 45 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہے۔ نئی تجارتی پالیسی میں اشیا کی تحقیق و ترقی‘ معیار کی بہتری اور فروغ ‘ نئی منڈیوں کی تلاش و رسائی‘ تجارتی سفارتکاری ‘ علاقائیت پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ وزیر تجارت کی سربراہی میں پالیسی فریم ورک پر عمل درآمد کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے جو سالانہ رپورٹ کابینہ کمیٹی کو پیش کرے گی۔ نئی تجارتی پالیسی کے فریم ورک میں ملکی برآمدات کا سالانہ ہدف 35 ارب ڈالر رکھا گیا ہے۔ نئے بجٹ میں تجارتی پالیسی فریم ورک کیلئے 6 ارب روپے مختص کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ برآمدات کے فروغ میں حاصل بجٹ کی رکاوٹوں کو دور کیا گیا ہے۔ نئی تجارتی پالیسی میں موجودہ عالمی اور تجارتی رجحانات کو مد نظر رکھا گیا ہے‘ برآمدات میں کمی کی وجوہات کا سعدباب بھی کیا گیا ہے۔ 2015ء کے دوران مختلف داخلی و خارجی عوامل برآمدات پر اثر انداز ہوئے ہیں۔ تجارتی پالیسی فریم ورک کیلئے آئندہ 2 سال میں بجٹ سپورٹ مختص کرنے کی تجویز دی گئی برآمدات کے فروغ کیلئے مختصر دورانیے کے اقدامات بھی تجویز کئے گئے ہیں۔ تجارتی پالیسی فریم ورک 2015-18ءمیں 4 شعبوں کو خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ متعین شعبے میں اشیا کی تحقیق و ترقی ‘ معیار کی بہتری اور فروغ شامل ہیں۔ نئی منڈیوں کی تلاش‘ رسائی ‘ تجارتی اور علاقائیت پر بھی توجہ دی جائے گی۔ اشیاءکی برآمد کے عمل میں لاگت کے اخراجات کم رکھے جائیں گے۔ کمیٹی کی رپورٹ وفاقی ادارہ برائے تجارتی فروغ کو پیش کی جائے گی۔
تجارتی پالیسی/ فریم ورک