لاہور (خبرنگار)صدر پاکستان پیپلز پارٹی سنٹرل پنجاب قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پارٹی رہنما شوکت بسراءپر حملے کو دوماہ گزر چکے۔ ایف آئی آر میں نامزد ملزم سرعام دندناتے پھر رہے ہیں۔ حکمران دوماہ گزر جانے کے با وجود اپنی بنا ٰئی ہوئی کمیٹی کی رپورٹ قوم کے سامنے نہیں لا رہے وزیراعلی پنجاب کے آفس میں اس کمیٹی کی رپورٹ کو غائب کردیا گیا۔ انہوں نے کہا پنجاب حکومت پیپلزپارٹی کے کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کروا رہی ہے اور پھر پولیس کو کارروائی سے بھی روک دیتی ہے۔ وہ گزشتہ روز پیپلز چوہدری منظور احمد، شوکت بسراء نتاشا دولتانہ کے ہمراہ سنٹرل پنجاب سیکرٹریٹ ماڈل ٹاﺅن میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی حرکتوں سے ہم مایوس ہو چکے۔ان کی موجودگی میں منصفانہ تحقیقات نہیں ہو سکتی لہذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہارون آباد کی واقعہ تفیتش کے لیے ایک جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔تاکہ ذمہ داروں کو سزا دی جاسکے ۔ انہوں نے کہا ایف ائی آر میں نامزد ملزموں نے آسانی سے ضمانت کرالی۔ اور کچھ بغیر ضمانت کے گھوم رہے ہیں۔پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔اگر اس طرح کے قتل کا مقدمہ ہمارے کسی کارکن کے خلاف ہوتا تو اب تک وہ اس کے اہلخانہ بھی حوالات میں ہوتے ۔ انہوں نے کہا کہ شوکت بسراءسے سکیورٹی بھی پنجاب حکومت نے واپس لے لی ہے۔ وہ ذاتی سکیورٹی گارڈ رکھیں گے تو جگہ جگہ انہیں روکا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کے سابق وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی کو باعزت بری کردیا ۔ کیا کسی کے پاس ان کی ، کی گئی کردار کشی کا جواز ہے۔کیا جو کچھ ان کے ساتھ ہوا اس کی تلافی ممکن ہو سکے گی۔اس موقع پر شوکت بسراءنے کہا کہ اگر مجھ پر کوئی نیا حملہ ہوا اور اگر مجھے قتل کردیا گیا تو اس کی ایف آئی آر براہ راست وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلی شہباز شریف اور اعجاز الحق کے خلاف درج کی جائے۔ کیونکہ ان تینوں کی وجہ سے آج میری زندگی غیر محفوظ ہے۔
قمر کائرہ