سندھ :شراب فروشی پر پابندی کا فیصلہ معطل عدالت عالیہ ایسا حکم نہیں دے سکتی : سپریم کورٹ

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے سندھ میں شراب فروشی کی بندش کے ہائیکورٹ کے فیصلے کو معطل کر دیا۔ عدالت نے درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے آرڈر جاری کےا ہے کہ تین ہفتے کے اندر تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کرے گا۔ واضح رہے سندھ ہائیکورٹ نے 120 شراب کی دکانوں کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ ہائیکورٹ نے یکم اپریل تک سندھ حکومت سے دکانوں کے لائسنس سے متعلق رپورٹ طلب کی تھی۔ سماعت جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی تو درخواست گزار ممبر قومی اسمبلی رامیش کمار نے کہا کہ ہندو مذہب میں شراب نوشی پر پابندی ہے، کئی ایسے شراب خانے ہیں جو مسجد، مندر اور چرچ کے قریب ہیں، سندھ حکومت کا ہائیکورٹ میں جواب آنے تک پابندی نہ اٹھائی جائے۔ شراب فروش یونین کے شاہد حامد نے کہا کہ شراب کی دکانیں لائسنس یافتہ ہیں، باقاعدہ گورنمنٹ کو ٹیکس دیتے پابندی خلاف قانون ہے اس سے وابستہ لوگوں کا کاروبار ختم ہو جائے گا۔ جسٹس اعجاز افضل خان نے کہا کہ جب قانون موجود ہے تو ہائی کورٹ ایسا حکم جاری نہیں کرسکتی، 1979ءمیں شراب فروشی پر پابندی لگائی گئی تھی، الکوحل کا استعمال دوائی کے طور پر کےا جائے تو پولیس ڈاکٹر کا پوچھ سکتی ہے، اگر کوئی قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے تو متعلقہ پولیس اس کے خلاف کارروائی کرسکتی ہے، اگر موجودہ حکم کے بعد بھی کوئی قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس پر توہین عدالت عائد ہوسکتی ہے، کئی مذاہب نے شراب نوشی کے لئے اجازت دے رکھی ہے شراب اور چرس ہر گلی میں فروخت ہوتی ہے اس پر پابندی قانون کے مطابق ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...