مقبوضہ کشمیر : آپریشن کے بہانے ریاستی دہشت گردی ، مزید 4نوجوان شہید ، ہڑتال جاری

سرینگر (نیوز ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے ضلع کپواڑہ میں ریاستی دہشت گردی کے دوران فائرنگ کرکے 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے دوران نوجوانوں کو نشانہ بنایا۔ مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں شہری ہلاکتوں کےخلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جبکہ بھارتی فورسز نے جیش محمد میں شمولیت کا الزام لگا کر 6 نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے۔ بالہامہ ،ہاکورہ اور ترال میں شہری ہلاکتوں کےخلاف گزشتہ 18 روز سے احتجاج اور ہڑتال کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران لوگوں نے مختلف علاقوں میں احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا، ریلیاں نکالیں اور مظاہرے کئے۔ اس دوران بھارتی فورسز کےخلاف شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔ مختلف علاقوں میںہڑتال کے باعث کاروباری اور تجارتی مراکز بند رہے، انٹر نیٹ اور موبائل سروس بھی معطل رہی۔نوجوانوں کے قبضے سے جہادی لیٹریچر برآمد کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ ادھر بارہمولہ پولیس نے دو لاپتہ لڑکوں کو باز یاب کرکے انہیں ورثاءکے حوالے کیا۔ فورسز نے پانپورکے درنگ بل علاقے کو اچانک محاصرے میں لے کر نزدیکی عمارتوں اور کچھ سرکاری دفاتر کی تلاشی لی۔ انسانی حقوق کے کمشن نے پلوامہ کے علاقے لاسی پورہ میں 72 برس سے آباد شہریوں کو علاقے سے جبری طورپر بے دخل کرنے پر چیف سیکریٹری اور ڈویژنل کمشنر کے علاوہ کٹھ پتلی محکمہ مال اور ضلعی انتظامیہ کو 4 ہفتوں میں تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ جماعت اسلامی نے اقوام متحدہ پر زور دےا وہ مقبوضہ علاقے مےں قتل وغارت اور کنٹرول لائن پر مسلسل کشےدگی کی بنےادی وجہ ےعنی تنازعہ کشمےر کو حل کرائے۔ اوڑی قصبے میں کمسن لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنانے کے جرم میں دو بھارتی فوجیوں کے خلاف پولےس نے مقدمہ درج کر لےا گےا ہے۔ این این آئی کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع کولگام میں ایک بھارتی فوجی نے خودکشی کر لی ہے۔ دس سکھ رجمنٹ کے کلدیو سنگھ نامی بھارتی فوجی نے ضلع میں قاضی گنڈ کے علاقے مغل گنڈ میں فوجی کیمپ میں اپنی سروس رائفل سے گولی مار کر خودکشی کی۔ خودکشی کے تازہ واقعہ کے بعد جنوری 2007ءکے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں خودکشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر 398 ہوگئی ہے۔ اے پی پی کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت نے کشمیریوں کے لئے اس بات کے سوا کوئی دوسرا راستہ چھوڑا ہی نہیں ہے کہ وہ اپنے مادر وطن کو بھارتی تسلط سے آزاد کرانے کے لئے مزید پختہ عزم اور جرات کے ساتھ لڑیں۔ لندن میں کشمیری نمائندوں پروفیسر نذیر احمد شال اور بیرسٹر عبدالمجید ترمبو نے دولت مشترکہ میں شامل 52 ممالک کے سربراہوں کے نام ایک خط ارسال کیا ہے جس میں ان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ جنوبی ایشیا کے امن کے لئے مسلسل خطرہ یعنی تنازعہ کشمیر کو حل کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔بھارتی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ چاروں نوجوان مجاہدین تھے جو فورسز کے ساتھ جھڑپ میں مارے گئے۔

ای پیپر دی نیشن