اردگان کے بیانات پر آسٹریلوی حکومت کا غصہ،ترک سفیر کی طلبی

Mar 21, 2019

کینبرا +انقرہ(این این آئی+صباح نیوز)آسٹریلوی حکومت نے ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے نیوزی لینڈ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بارے میں بیانات پر غصے کا اظہار کیا ہے۔ اس حوالے سے آسٹریلوی وزیراعظم نے ترک سفیر کو بھی طلب کرلیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک صدر کا اپنی انتخابی ریلی کے دوران کہنا تھا کہ یہ حملے اسلام کے خلاف کیے گئے ہیں۔ انہوں نے آسٹریلوی حکومت کے اسلام مخالف رویے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے ساتھ ویسا ہی ہو گا، جیسا پہلی عالمی جنگ میں گیلی پولی میں ہوا تھا۔ تب عثمانی فوجیوں کے ہاتھوں تقریبا آٹھ ہزار آسٹریلوی فوجی مارے گئے تھے۔ ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا ہے کہ یورپی رہنماؤں کو نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن سے بہادری‘ قیادت اور خلوص کا سبق سیکھنا چاہئے۔ اخبار میں لکھے گئے آرٹیکل میں نیوزی لینڈ میں دہشت گرد حملے اور دیگر مسائل پر بات کی ہے۔ دہشت گردی کا کسی بھی مذہب‘ زبان اور نسل سے کوئی تعلق نہیں۔ کرائسٹ چرچ کے قتل عام کے ذمہ دار نے عالمی تاریخ کو مسخ اور عیسائی عقائد میں تحریف کرنے کی کوشش کی ہے۔ ترک صدر نے مغربی دنیا پر زور دیا کہ اسلام فوبیا اور نسل پرستانہ نظریات کو ختم کرنے کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں۔ صدر رجب طیب اردگان نے لکھا کہ مغربی رہنماؤں کو نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کی جسارت‘ قیادت اور خلوص سے سبق سیکھنے اور اپنے ممالک میں مقیم مسلمانوں سے بغلگیر ہونے کی ضرورت ہے۔

مزیدخبریں