عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کے پاکستان میں نمائندہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا کا کہنا ہے کہ کوورنا وائرس کا علاج تلاش کررہے ہیں، عوام بخار اور زکام کے لیے پیراسٹامول کا استعمال کرسکتے ہیں۔اسلام آباد میں ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس پھیلنے والی بیماری ہے ، جو ایک نیا وائرس ہے، یہ وائرس چین سے شروع ہوا اور دیگر ممالک میں پھیلا جس پر ڈبلیو ایچ او نے ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر اس حوالے سے تشویش ہے، عالمی ادارہ صحت اس بارے میں سرگرم عمل ہے اور عالمی سطح پر ڈیٹا اکھٹا کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ متاثرین میں اضافہ ہو رہا ہے جس میں بڑی عمر کے لوگ زیادہ ہیں۔ڈاکٹر پلیٹھا مہیپالا کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس جانوروں سے پھیلتا ہے، اس وقت تمام وائرس ایک ہی فیملی کورونا وائرس سے تعلق رکھتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس اس وقت عالمی وبا اختیار کر چکا ہے، جس سے 2 لاکھ سے زائد افراد متاثر اور 10 ہزار سے زائد ہلاک ہوچکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مشتبہ کیسز 1346 ہیں جبکہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 208 ہسپتال کام کر رہے ہیں جن میں ایک ہزار 715بیڈز ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او پلاننگ، کوآرڈینیشن ، پوائنٹس آف انٹری، کیس مینجمنٹ اور کورنٹائنز میں سپورٹ کر رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو تکنیکی سپورٹ بھی فراہم کی جا رہی ہے۔انہوں تجویز دی کہ پاکستان کو لگاتار لوگوں کو ٹریس کر کے ٹیسٹ جاری رکھنے چاہئیں، یہ ایک نئی بیماری ہے ہمیں اس کے بارے میں مکمل آگاہی ضروری ہے۔انہوں نے عوام کو سے درخواست کی کہ موجودہ صورت حال میں رش زدہ ایریا میں جانے سے گریز کیا جائے اور اگر بیمار ہیں تو اپنے اہلخانہ سے فوری طور پر دور ہوجائیں اور ایک الگ کمرے میں چلے جائیں اور فوری ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ کوورنا وائرس کا علاج تلاش کررہے ہیں، عوام بخار اور زکام کے لیے پیراسٹامول کا استعمال کرسکتے ہیں.