چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جمعرات کو کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’’ وزیراعظم پر یہ تنقید کا وقت ہے نہ پوائنٹ سکورننگ کی ضرورت ہے کرونا کیخلاف مشترکہ حکمت عملی بنانا ہوگی۔ وائرس کو ہر پاکستانی سنجیدگی سے لے۔ وفاق کو بھی ٹھوس اقدامات کا کہتے ہیں‘ وائرس سے نمٹنے کے لئے سندھ کی مدد کرے‘ سندھ حکومت بھی یومیہ اجرت والوں کو نکالے نہ کسی کی تنخواہ روکے۔ عوام 15 دن گھروں میں ہی رہیں‘‘۔
کرونا پر بلاول بھٹو زرداری کا موقف نہ صرف قومی اہمیت کا حامل ہے بلکہ ہر پاکستانی کے دل کی آواز اور وقت کا عین تقاضا ہے۔ آزمائش کی اس گھڑی انہوں نے جس طرح مشترکہ حکمت عملی اختیارکرنے کی تجویز دی ہے۔ وفاقی حکومت نے اس کا خیرمقدم کیا ہے۔ جبکہ پوری قوم بھی ان کے کردار کو سراہتی ہے۔ کیونکہ کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال میں ملک معمولی غفلت اور کسی غیرذمہ دارانہ رویے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اور نہ ہی یہ وقت حکومت پر تنقید کا ہے۔ بلکہ ایسے حالات میں تو انفرادی اور اجتماعی سطح پر کرونا کیخلاف جدوجہدکی جائے۔ احتیاطی تدابیر کو یقینی بناتے ہوئے حکومت کے دست و بازو بنیں۔ ’’ سیاسی پوائٹنگ سکورننگ‘‘ نہ کرنے کی تجویز بھی بلاول بھٹو زرداری کی قائدانہ سوچ کی عکاس ہے۔ تاہم ایسے حالات میں اس وبا کی روک تھام کے ساتھ ساتھ‘ خوف کے سائے کم کرنے کے لئے بھی اقدامات کو یقینی بنانا ہوگا۔ ذخیرہ اندوزی جیسے بدترین رحجان کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی۔ ماسک جیسی معمولی چیز سے لے کر علاج معالجہ سمیت تمام بنیادی ضروریات پوری کرنا ہونگی۔ لہٰذا تمام مذہبی‘ سیاسی قائدین اور حکومتی عہدیدار ایسے نازک موقع پر ’’مشترکہ حکمت عملی‘‘کے نام پر ڈیڑھ ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنانے کی بجائے ایک مشترکہ پلیٹ فارم سے وزیراعظم کی قیادت میں اس موذی مرض کے خلاف جنگ لڑیں تو اللہ کی نصرت سے ہم یقیناً کرونا وائرس کو شکست دینے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کو فارغ نہ کرنے اور گھر بٹھا کر 15 دن کی تنخواہ دینے کا سندھ حکومت کو کہہ کر بلاول بھٹو زرداری نے عوام اور بالخصوص مزدور طبقہ کے دل جیت لئے ہیں۔ سندھ حکومت کو بھی چاہئے کہ وہ پی پی سربراہ کی ہدایات کے مطابق عملدرآمد یقنی بنائے جبکہ دیگر صوبے بھی اس کی تقلید کریں۔
کرونا پر بلاول کا قومی اہمیت کا حامل موقف
Mar 21, 2020