اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) پاکستان بار کونسل نے بار کے انتخابات کو روپے پیسے کے اثر سے محفوظ کرنے اور انہیں زیادہ شفاف بنانے کیلئے اصلاحات کا پروگرام شروع کیا ہے اس سلسلے میں سپریم کورٹ کی عمارت میں جوڈیشل اینڈ الیکٹورل ریفارم کمیٹی کا ایک مشترکہ اجلاس منعقد ہوا جس میں وائس چیئرمین اسلام آباد بار کونسل اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشنوں کے صدورنے شرکت کی اجلاس میں پاکستان بار کونسل کے رولز میں ترمیم پر غور کیا گیا اور انتخابی عمل میں اصلاحات کی تجاویززیر غور لائی گئیںاس ضمن میں پاکستان بار کونسل کے نئے چیئرمین عابد ساقی ایڈ ووکیٹ نے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم بار کونسل میں جو اصلاحات لانا چاہتے ہیں یہ اس کا آغاز ہے پاکستان بار کونسل انتخابات کے دوران عشائیوں ، ظہرانوں پر پابندی لگانے پر غور کر رہی ہے علاوہ ازیں بار کے الیکشن میں پیسے کے استعمال کو محدود کرنے پر بھی غور کر رہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ ہم انتخابی اصلاحات کا ایک جامع پروگرام تیار کر رہے ہیں جو پاکستان بار کونسل کے اگلے اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا عابد ساقی ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم انتخابات کے دوران ماحولیات کو تحفظ دینے کیلئے بھی اصلاحات لا رہے ہیں کیونکہ الیکشن میں امیدوار بڑے بڑے پوسٹرزدیواروں پر چسپاں کرتے ہیں اور پینا فلیکس کا بھی استعمال کرتے ہیں جس سے عدالتوں کی دیواریں متاثر ہوتی ہیں ہماری کوشش ہے کہ ہم جو اصلاحات لائیں ان سے وکلاء برادری کے وقار میں اضافہ ہو پاکستان بار کونسل کی جوڈیشل اور الیکٹورل ریفارم کمیٹی کے سربراہ محمد احسن بھون نے کہا کہ پاکستان بار کونسل الیکشن کے سلسلے میں جو پابندیاں لگائے گی اس کی خلاف ورزی کرنے والے امید وار کو ڈس کوالیفائی کردیا جائے گا اس ضمن میں ہر ضلع میں ایک فوکل پرسن متعین ہوگا جو بار کونسل کو اپنی رپورٹ دیں گے اور بار کونسل ان رپورٹس کی روشنی میں اقدامات کرے گی مسٹر بھون نے کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد یہ ہے کہ ہم باروں کے انتخابات کو زیادہ شفاف بنائیں ریفارمز کمیٹی پاکستان بار کونسل اور صوبائی کونسلز اور ایسوسی ایشنز کے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ کوئی بھی امیدوار یا اس کا حامی کسی امیدوار کی انتخابی مہم کیلئے اشتہارات ، بینرز ، پوسٹرز وغیرہ نہیں بنوائے گاالبتہ امیدوار ذاتی رابطوں اور خطوط کے ذریعے وکلاء کی حمائت کے سلسلے میں مہم چلا سکیں گے وہ اپنے وزیٹنگ کارڈ زکو بھی انتخابی مہم میں استعمال کر سکتے ہیں ان پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والے امیدواروں کو الیکشن لڑنے کیلئے نا اہل قرار دے دیا جائے گا ۔