کرونا کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے اجتماعی حکمت عملی کی ضرورت ہے: شاہ محمود

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کوئی صوبائی یا وفاقی حکومت یا فرد اس چیلنج کا تنہا کرونا وائرس کی وبا کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ اس سے نمٹنے کیلئے ہمیں تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے، مل کر اس چیلنج کا سامنا کرنا ہو گا۔ ہمیں اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے ایک اجتماعی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ اپنے بیان اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ٹیلی فون پر میری سیکرٹری خارجہ سے بات ہوئی اور ہم نے فیصلہ کیا کہ موجودہ حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے، دفتر کے سٹاف کو کم سے کم رکھا جائے اور باقی سٹاف جو پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے روزانہ دفتر آتا ہے انہیں گھر بیٹھ کر فرایض سر انجام دینے کی ترغیب دی جائے۔ ہر ادارے کو اس طرح کے چھوٹے چھوٹے حفاظتی اقدامات کرنا ہوں گے۔ وزیر اعلی پنجاب نیسیکرٹریٹ میں لوگوں کی آمد کو محدود کرنے کے احکامات دیے ہیں جو انتہائی مناسب اقدام ہے۔ہمیں سمجھنا ہو گا کہ یہ ایک عالمی آفت ہے۔ حکومت نے کرونا وائرس کے خطرے کو پیش نظر رکھتے ہوئے، ایران سے گھروں کو واپس لوٹنے والے زائرین کو مخصوص عرصہ تک الگ تھلگ رکھنے کے لیے ملتان انڈسٹریل اسٹیٹ میں،ملک کا سب سے بڑا کوارنٹائین سینٹر قائم کر دیا ہے۔ سینٹر، تین ہزار کمروں پر مشتمل ہے ۔ایران سے لوٹنے والے 1247 زائرین کو اس کوارنٹائین سینٹر میں منتقل کر دیا گیا ہے۔تمام زائرین کو الگ الگ کمروں میں رکھا گیا ہے ۔ ہر زائر کو الگ چارپائی بستر، چپل، صابن اور دیگر ضروری مہیا کی جا رہی ہیں۔ طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے پچاس بیڈ پر مشتمل ایک ایمرجنسی ہسپتال بھی قائم کر دیا گیا ہے جس میں ڈاکٹرز و دیگر طبی عملہ ہمہ وقت موجود رہے گا جبکہ ضروری ادویات و دیگر طبی سہولیات کا بھی مناسب بندوبست یقینی بنایا گیا ہے ۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...