سندھ میں گندم کی امدادی قیمت 2 ہزار برقراررہیگی،1800 روپے کسان دشمنی

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) محکمہ زراعت سندھ نے گندم کی نئی امدادی قیمت کوکسان دشمن قراردیدیا۔ محکمہ زراعت سندھ نے وفاقی حکومت کی طرف سے گندم کی امدادی قیمت 1800 روپے فی چالیس کلو گرام مقرر کرنے کے فیصلے کوکسان دشمن اور400 فیصد تاریخی اضافے کے بیان کوجھوٹا قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کی گندم قیمت 1800روپے مقرر کرنا کسان دشمنی ہے۔ صوبائی وزیر اسماعیل راہو نے اپنے ردعمل میں کہا کہ سندھ میں گندم کی فی من امدادی قیمت 2 ہزارروپے ہی برقرار رہیگی، گندم کی فی من قیمت 1800 روپے مقرر کرنے سے ملک میں بحران پیدا ہوگا، فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی مشینری، کھاد، بیج اور کیڑے مار ادویات کی قیمتوں میں 150 فیصد اضافہ ہو چکا ہے، پہلی بار سندھ، پنجاب، کے پی اور بلوچستان میں گندم کی قیمت مختلف ہوگی، کسان دشمن فیصلوں پرسندھ حکومت وفاق کا ساتھ نہیں دے سکتی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ نالائق حکومت کسانوں کو ان کا حق نہیں دے رہی، سلیکٹڈ سے کسان اپنا حق چھیننا جانتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن