مریم نواز نے  بچگانہ سیاست سے پارٹی کو بڑا نقصان پہنچا دیا ہے۔ شبلی فراز

 تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ملک کی اپوزیشن اب بچوں کے ہاتھ میں ہے۔ مریم نواز نے اپنی بچگانہ سیاست سے اپنی جماعت کو بہت بڑا نقصان پہنچایا ہے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھو ں نے کہا کہ   وزیراعظم عمران خان اور خاتون اول بشریٰ بی بی دونوں کورونا سے متاثر ہوئے ہیں ,عوام نے ان کیلئے نیک تمنائوں کا اظہار کیا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کورونا ایک حقیقت ہے افسانہ نہیں۔ہم سب کو اس  سے بچنے کیلئے ایس او پیزپر عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا۔ کورونا نہ کسی سے تفریق کرتا ہے نہ کسی سے رعایت کرتا ہے, کورونا وباء کی تیسری لہر نے بہت زیادہ متاثر کیا ہے اور متاثرین کی شرح پچھلے 8ماہ میں سب سے زیادہ ہے۔ کورونا کی پہلی لہر سے وزیراعظم کی بہترین حکمت عملی سے مقابلہ کیا گیا ۔ خطے کے دیگر ملکوں کی نسبت ملکی معیشت کی کارکردگی بہتر رہی ۔ کورونا کی تیسری  لہر بہت شدت سے آئی ہے ،چاہتے ہیں کہ کورونا کی موجودہ لہر میں لوگوں کا روزگار اور زندگیاں محفوظ رہیں۔ انھوں نے کہا کہ کورونا کی موجودہ لہر میں ویکسین  کی دستیابی خوش آئند ہے ۔ انسداد کورونا  کے لئے نظم و ضبط کے ساتھ حکمت عملی پر عملدرآمد کیا جارہا ہے ۔ کورونا سے بچائو کیلئے ویکسین  نہایت اہم ہے۔ انھوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان دیا ۔ انہوں نے کورونا اور ویکسین کے بارے میں غلط بیانی کی۔ ایک سیاسی لیڈر اور نام کے ساتھ مولانا لگانے والے سے ایسی توقع نہ تھی، مولانا فضل الرحمن  نے ایسا  بیان دے کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ گمراہ کرنا  شیطان کا کام ہے ، مولانا کو ایسے بیان دینا زیب نہیں دیتا کیونکہ یہ ایک انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے اس پر اس قسم کے غیر سنجیدہ  بیانات دینے سے آپ عوام میں کنفیوژن پھیلارہے ہیں جو عوام کیلئے نقصان دہ ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ  کورونا سے پوری دنیا متاثر ہے، ایسے موقع پر سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ایسا بیان دینا چاہیے جو عوام کی بہتری کیلئے ہو ،سیاسی رہنما اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے لوگوں کی رہنمائی کریں۔ پی ڈی ایم ماضی کا حصہ بن چکی ہے ،ہمیں ان کے لانگ مارچ اور دیگر سرگرمیوں سے کوئی غرض نہیں ہے، ہمیں اس سے بھی کوئی سروکار نہیں کہ سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کی کس پارٹی نے کس کی پیٹھ  میں چھرا گھونپا ہے، پی ڈی ایم  کی تحریک اس لئے ناکام ہوئی ہے کہ اس میں عوام کے لیے کچھ بھی نہیں تھا جو بھی تھا ان کے اپنے لئے تھا ،ان کو چاہیے کہ احتجاج کی بجائے اپنا حساب دے دیں یا پلی بارگین کرلیں۔ ماضی میں بھی ان کا یہی رویہ رہا ہے کہ اداروں پر چڑ دوڑو۔ انہوں نے ہمیشہ اپنے مفادات کی سیاست کی ہے یہ سیاست برائے کاروبار کے قائل ہیں۔دوسری طرف حکومت ہے جو عوام کی خدمت کیلئے سرگرداں ہے۔ اب ملکی حالات بہتری کی طرف گامزن  ہیں۔ سب کچھ درست سمت کی طرف جارہا ہے ،شرح نمو بڑھ رہی ہے ،لوگوں کو گھر دئیے جارہے ہیں،  وزیراعظم نے پچھلے ہفتہ ایک ہزار فلیٹ اور 500 گھروں کی تقسیم کیے۔ ہم عوام کیلئے جتنے منصوبے کرسکتے ہیں وہ کررہے ہیں، مہنگائی پر وزیراعظم کو تشویش ہے ،مہنگائی کم کرنے کیلئے کام کررہے ہیں، اپوزیشن واویلے کے باوجود حکومت نے معاشی  محاذ پر کامیابیاں حاصل کیں ۔ اپوزیشن  کے شورشرابے سے ملک میں عدم استحکام  کی فضا پیدا کی جارہی تھی جس کی وجہ سے ہماری حکومت کیلئے مثبت آواز سنائی نہیں دی اب چونکہ یہ ساری جھاگ بیٹھ گئی ہے اب عوام کو پتہ بھی چلے گا اور ان کے ساتھ رابطہ بھی بڑھے گا۔  انھوں نے کہا کہ اب عوام پر واضح ہو جائے گا کہ حکومت کیا کررہی تھی  اور کیا کرے گی۔ ہم عوام سے ایک بار پھر گزارش کرتے ہیں کہ کورونا کو سنجیدگی سے لیا جائے اور اس سے بچائو کی تمام تدابیر پر عمل پیرا ہوں ۔میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہاکہ مریم نواز کی سیاست انا اور ضد پر ہے یہی دو چیزیں ہیں جو سیاست میں آپ کی سب  سے بڑی دشمن ہوتی ہیں، یہی وجہ ہے مریم نواز نے اپنی بچگانہ سیاست سے اپنی جماعت کو بہت بڑا نقصان پہنچایا ہے۔  بدقسمتی یہ ہے کہ اس ملک کی اپوزیشن اب بچوں کے ہاتھ میں ہے اور وہ صرف اپنے والدین کا دفاع کررہے ہیں۔ ہمیں کسی کی پرواہ نہیں ہم نے دیکھنا ہے کہ ہمارے ملک کی بہتری کس میں ہے ،اداروں کو کس طرح فعال کرنا ہے، ہمیں وہی کام کریں گے جو عوام کی بہتری اور ملک کے فائدے کیلئے ہو۔ ہم حکومت کو نہیں ملک کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ وزیراعظم جسمانی طورپر بہت تندرست و توانا ہیں، مجموعی  طورپر ان کی طبیعت بہتر ہے اور ہشاش بشاش ہیں۔ انہوں نے اپنے آپ کو قرنطینہ میں ر کھا ہوا ہے اور ایس او پیز  پر عمل کررہے ہیں ۔ ویکسین لائی جارہی ہیں اورنجی شعبہ بھی لاسکتا ہے اس کی قیمت کا جلد ازجلد تعین کیاجائے گا۔ اپوزیشن والے قانون کو مانتے ہی نہیں، یہ چاہتے ہیں کہ قانون ان کے ماتحت  ہو۔ ان کے سارے بیان ریکارڈ پر ہیں۔ یہ اقتدار حاصل ہی اس لئے کرتے ہیں  کہ وہ قانون کو بھی اپنے ماتحت  رکھیں اور اپنا کاروبار بھی چلاسکیں ۔ حکومت قانون پر عملدرآمد کیلئے  پوری طرح متحرک ہے۔ انہوں نے کہاکہ اپنی بقیہ مدت کے دوران عوامی فلاح اور ترقیاتی  منصوبوں کی تکمیل حکومت کی ترجیح ہے۔

ای پیپر دی نیشن