لاہور (خصوصی نامہ نگار) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کی اپیل پر سنی اتحاد کونسل کے 100جید مفتیان نے ووٹوں کی مبینہ خرید وفروخت اور ووٹ کی شرعی حیثیت پر تفصیلی شرعی اعلامیہ جاری کیا ہے۔ اعلامیہ میں ووٹوں کی خرید و فروخت اور پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے کو بے ایمانی، بد دیانتی اور ملک و قوم سے غداری قرار دیا گیا ہے۔ مفتیان نے اپنے شرعی اعلامیہ میں قرآن و حدیث کے حوالے دیتے ہوئے کہا ہے کہ ووٹ ایک امانت ہے اور اس کا صحیح استعمال دنیاوی نہیں دینی فریضہ ہے۔ اہل وطن اور ممبران پارلیمنٹ کیلئے ووٹ کی خرید و فروخت کرنا شرعاً غلط ہے۔ کسی انتخاب میں اگر کوئی صحیح نظریہ کا حامل اور دیانت دار نمائندہ کھڑا ہے تو اس کو ووٹ دینے میں کوتاہی کرنا گناہ کبیرہ ہے۔ جو شخص جان بوجھ کر ووٹ کا غلط استعمال کرے وہ قوم کا غدار اور خائن ہے۔ علماء کرام نے تمام سیاستدانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ چاہے کسی بھی جماعت سے ہوں، غیرت ایمانی کا ثبوت دیتے ہوئے اپنی پارٹی پالیسی کو مد نظر رکھیں اور دوسری پارٹیوں سے اتفاق رائے ہوجانے کی صورت میں پہلی پارٹی کے عہدہ (ممبر شب، رکنیت اسمبلی) سے استعفیٰ دیں۔ اجتماعی شرعی اعلامیہ جاری کرنے والوں میں شیخ الحدیث علامہ محمد سعید قمر سیالوی، مفتی محمد بخش رضوی، مفتی محمد رحمت اللہ رضوی، مفتی محمد عثمان غنی، مفتی محمد کریم خان، مفتی محمد حسیب قادری، مفتی فیض بخش، علامہ مفتی محمد تنویر الحق، مولانا وزیر القادری، مولانا نواز بشیر جلالی، مفتی محمد حیات قادری ، مولانا سید فدا حسین شاہ، مولانا محمد اکبر نقشبندی، مفتی سید خرم نواز، مولانا دلدار علی شاہ،مولانا مفتی اشرف سعیدی، مولانامحمد رضوان، مفتی مشتاق احمد نوری، مولانا ڈاکٹر شمس الرحمان شمس، علامہ ممتاز احمد ربانی، مفتی محمد امان اللہ شاکر، علامہ ضیاء المصطفیٰ حقانی ، مفتی محبوب احمد شرقپوری، مفتی احمد سعید طفیل، علامہ راحت عطاری، علامہ محمد ارشد نعیمی، مفتی محمد عظیم حنفی، مولانا محمد عابد علوی، علامہ مفتی مختار احمد نعیم، مفتی محمد اکبر ساقی، علامہ مفتی برکات احمد اور دیگر شامل ہیں۔