لاہور (نیوز رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار) نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ریاست اور حکومت کی رٹ ہر صورت قائم کی جائے گی، اگر کوئی چیلنج کرے گا اور پولیس کی طرف جو ہاتھ بڑھے گا توڑ دیں گے۔ میں ریاست، حکومت اور پولیس کے ساتھ کھڑا ہوں۔ اگر اب کسی نے بھی پولیس کے خلاف کوئی سرگرمی کی تو ایسا جواب دیں گے کہ ان کو پتہ چل جائے گا۔ اب کوئی ایسا کام کرے گا تو وہ جواب ملے گا جو یہ سب یاد رکھیں گے۔ بس بہت ہوگیا، ریاست اپنی رٹ منوائے گی۔ رٹ قائم کرنے کے لئے پولیس کو فری ہینڈ دے دیا ہے اور آئی جی کو حالات دیکھ کر فیصلہ کرنے کے مکمل اختیارات دے دئیے ہیں۔ محسن نقوی نے پولیس کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ جے آئی ٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن کیا جا رہا ہے۔ ہم الیکشن کمیشن کو خط لکھ رہے ہیں اور گزشتہ دنوں ہونے والی تمام سیاسی سرگرمیوں سے ہٹ کر ہونے والی کارروائیوں کی تفصیل بھی بھجوا رہے ہیں۔ میڈیا کے دوستوں کے سامنے زمان پارک والے واقعات سے متعلق حقائق بیان کرنا چاہتا ہوں۔ میں آپ کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں کہ دو بار پولیس اور رینجرز زمان پارک کے گیٹ پر پہنچ چکی تھیں تاہم ہمیں اسلحہ کی موجودگی کی اطلاع ملی جس پر میں نے دونوں بار فورس کو واپس بلایا، ہم ماحول اور صورتحال خراب نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی جانی نقصان۔ رات کو جاتے ہوئے پولیس اہلکار کو بے دردی سے مارا گیا۔ بہت دنوں سے پولیس والوں کو حوصلہ دے رہا تھا، صبر کی تلقین کر رہے تھے تاکہ جانی نقصان سے بچا جائے۔ نہر کے اطراف میں جنگلے ہیں، گاڑی کو نہر میں پھینکنا آسان کام نہیں، یہ کام عام لوگ نہیں کرسکتے۔ وہاں ایسے لوگ موجود ہیں جو دہشت گردی میں ملوث ہیں، ان کی تصویریں بھی آ چکی ہیں۔ ان کارروائیوں میں پنجاب کے باہر سے آنے والے لوگ ملوث ہیں۔ سیاسی جماعت ایسی کارروائیاں نہیں کرتی، نہ ہی توڑ پھوڑ سیاسی سرگرمی کہلاتی ہے۔ عام سیاسی کارکن ایسے حملے نہیں کرتے۔ پولیس والے کب تک برداشت کریں، ڈیوٹی بھی کریں، گالیاں بھی کھائیں اور مار بھی۔ عمران خان نے کل بھی پولیس والوں کو دھمکیاں دیں، آئی جی اور سی سی پی او کا نام لیا گیا۔ پولیس کو کسی صورت کھلے عام دھمکیاں دینے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ پولیس پر اعتماد نہیں تو سکیورٹی واپس بھجوا دیں۔ یہ ممکن نہیں کہ گالیاں بھی کھائیں اور سکیورٹی بھی دیں۔ سکیورٹی اس طریقے سے ممکن نہیں کہ روز پولیس کو ماریں۔ آپ پولیس کو گالیاں دیں اور وہ آپ کی سکیورٹی کرے، یہ نہیں ہوگا۔ ہمارے پاس میسج اور سرچ وارنٹ موجود ہیں، انہوں نے کسی بات پر رسپانس نہیں دیا۔ رہائش گاہ کے اندر پولیس نہیں گئی۔ لاشیں اٹھانے کیلئے تیار نہیں، ہم نہیں چاہتے کہ حالات اور ماحول خراب ہو۔ عدالتی احکامات پر عمل کرانے کیلئے بیک ڈور رابطے بھی کرتے رہے ہیں، کوئی جواب دینے کو تیار نہیں۔ کسی سیاسی جماعت کے بیانیے کی پیروی نہیں کر رہے۔ پولیس کو کہہ دیا ہے جو کرنا پڑا کریں گے۔ بہت دیکھ لیا، اب شرپسند لوگوں کو بتایا جائے گا گورنمنٹ بھی موجود ہے اور سٹیٹ بھی۔ دوبارہ ایسے کریں گے تو جوابی کارروائی کریں گے۔ ہم لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کو تیار ہیں لیکن اگلا بندہ تیار نہیں۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے معمولی زخمی پولیس اہلکاروں کو ایک لاکھ روپے اور شدید زخمی پولیس اہلکاروں کو پانچ لاکھ روپے فی کس مالی امداد دینے کااعلان کیا اور کہاکہ ہم پولیس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے بتایاکہ پنجاب بھر میں مفت آٹے کی فراہمی شروع ہو چکی ہے اورمفت آٹے کی تقسیم کے لئے پنجاب بھر میں ہزاروں سنٹرز قائم کئے گئے ہیں۔ آئندہ چند روز میں رش کم ہو جائے گا اور سب کو آٹا ملے گا اوریہ پیکیج پورا ماہ چلے گا۔ محسن نقوی نے سمن آباد رائل گارڈن میں قائم مفت آٹے کی فراہمی کے سنٹر کا دورہ کیا۔ سنٹر میں موجود بعض مرد وخواتین نے شناختی کارڈ کی تصدیق نہ ہونے اور سسٹم کے سلو ہونے کی شکایات کیں جبکہ بعض شہریوں نے آٹے کا تھیلا لینے کے لئے ایک روز بعد کا وقت دینے کے حوالے سے شکایات کیں۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے شہریوں کی شکایات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر لاہور کو ان کے فوری ازالے کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے آٹے کا تھیلا لینے کے لئے ایک روز بعد کا وقت دینے پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا یہ رویہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا میں اس خصوصی رمضان پیکج کی ذاتی طور پر مانیٹرنگ کر رہا ہوں۔ علاوہ ازیں محسن رضا نقوی نے چیف سیکرٹری اور اعلیٰ افسروں کے ساتھ داتا دربار کا دورہ کیا، وزیراعلیٰ نے دربار شریف پر چادر چڑھائی ، پھول پیش کئے اور فاتحہ خوانی کی۔ داتا دربار کے خطیب مفتی محمد رمضان سیالوی نے ملکی ترقی و استحکام کے لیے خصوصی دعا کی۔ حضر ت داتاگنج بخش کے مزار کی توسیع ، بین الاقوامی معیار کے لنگر خانے اور ماڈل ڈائننگ ہال کے قیام، طویل عرصے سے غیر فعال کا رپارکنگ کو فعال بنانے اور دربار شریف کے احاطے کی تو سیع کے حوالے سے خصوصی اجلاس میں سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر طاہر رضا بخاری نے بریفنگ دی۔