نئی دہلی‘ لندن‘ اسلام آباد (انٹرنیشنل ڈیسک‘ نیوز ایجنسیاں‘ خصوصی نامہ نگار) بھارت کی حکومت نے لندن میں قائم ہائی کمشن پر دھاوا بولنے اور پرچم اتارنے پر باقاعدہ احتجاج کرتے ہوئے نئی دہلی میں برطانوی سفارتکار کو طلب کر لیا۔ لندن میں بھارتی ہائی کمشن پر خالصتان کے حامی ایک گروپ نے دھاوا بول دیا تھا اور زبردستی داخل ہو کر بھارتی پرچم اتار دیا تھا اور خالصتان کا پرچم لگا دیا۔ مودی کے خلاف اور خالصتان کے حق میں نعرے لگائے۔ ادھر امریکی شہر سان فرانسسکو میں بھی انڈین قونصلیٹ پر حملہ کیا گیا۔ انڈین ایکسپریس نے بھارت کی وزارت خارجہ امور کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ نئی دہلی میں برطانیہ کے سینئر ترین سفارتکار کو طلب کیا گیا تاکہ انہیں لندن میں بھارتی ہائی کمشن پر علیحدگی پسند اور انتہاپسند عناصر کی جانب سے کئے گئے اقدامات پر احتجاج ریکارڈ کرایا جائے۔ بیان میں کہا گیا کہ برطانوی سکیورٹی کی مکمل عدم موجودگی جس کی وجہ سے ان عناصر کو ہائی کمشن کے احاطے میں داخلے کی اجازت مل گئی۔ اس حوالے سے ان سے وضاحت طلب کی گئی۔ بھارتی وزارت خارجہ امور نے کہا کہ بھارت کیلئے برطانیہ میں اپنے سفارتی حدود اور عملے کی سکیورٹی کیلئے برطانوی حکومت کی سستی ناقابل قبول ہے۔ واقعہ قابل مذمت ہے۔ سفارتی عمل سے بدتمیزی‘ توہین آمیز اقدامات ناقابل قبول ہیں۔
خالصتان پرچم