واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی کی ذیلی کمیٹی میں پاکستانی الیکشن سے متعلق معاملات کی سماعت ہوئی۔ جنوبی ایشیا کے لئے معاون وزیر خارجہ ڈونلڈ لو کمیٹی میں پیش ہوئے۔ کمیٹی سماعت کا مقصد پاکستان میں الیکشن منظرنامے کے بعد کی صورتحال پر ڈسکشن ۔ کمیٹی سماعت کا مقصد پاکستان، امریکہ کے مستقبل کے تعلقات پر بات کرنا تھا۔ علاقائی منظر نامے میں پاکستان کے کردار پر بحث بھی شامل رہا۔ چیئرمین خارجہ امور کمیٹی نے کہا کہ میرے والد جنگ عظیم دوم کے وقت کراچی آئے تھے۔ میرے والد نے سروس کا آغاز پاکستان سے کیا تھا۔ پاکستان معاشی بدحالی کا شکار ہے۔ افغانستان میں فوجی انخلا کے بعد سے خطہ غیر مستحکم ہے۔ پاکستان کی اندرونی صورتحال کے باعث خطے کی صورتحال مزید خراب ہوئی ہے۔ امریکہ پاکستان کی موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے مدد کرنا چاہتا ہے۔ رکن ایوان نمائندگان نے کہا کہ پاکستان کے انتخابات میں بے ضابطگیوں پر تشویش ہے۔ امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان معاشی بحران سے نکلے۔ کمیٹی چیئرمین نے کہا کہ پاکستانی فوج، امریکہ کے میرینز کے درمیان تعاون کا بھی میں نے مشاہدہ کیا ہے۔ ڈونلڈ لو نے کہا کہ پاکستان میں انتخابات کے دوران انٹرنیٹ کی بندش پر تشویش ہے۔ الیکشن میں صحافیوں کے ساتھ بدسلوکی کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔ پاکستان امریکہ کا اہم پارٹنر ہے۔ دھاندلی کے الزامات پر تشویش ہے جن کی تحقیقات ہونی چاہئے۔ عوام نے 8 فروری کے انتخابات میں بھرپور طریقے سے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ میڈیا ورکرز پر حملوں، انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونیکشن سروسز تک رسائی پر پابندیوں کی مذمت کی گئی۔ انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔ مداخلت یا دھوکہ دہی کے دعووں کی مکمل چھان بین ہونی چاہئے۔ دہشت گرد گروپوں کی طرف سے پولیس، سیاستدانوں، سیاسی اجتماعات پر حملے ہوئے۔ پارٹی حامیوں نے خواتین سمیت صحافیوں کو ہراساں کیا، بدسلوکی کا نشانہ بنایا۔ متعدد سیاسی رہنما مخصوص امیدواروں کو رجسٹر کرنے میں ناکام رہے۔ ان انتخابات میں مثبت عناصر بھی تھے۔ تشدد کی دھمکیوں کے باوجود 60 ملین سے زیادہ پاکستانیوں نے ووٹ ڈالا۔ ووٹ ڈالنے والوں میں 21 ملین سے زیادہ خواتین بھی شامل ہیں۔ ووٹرز نے 2018ء کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ خواتین کو پارلیمنٹ کے لئے منتخب کیا۔ مذہبی اور اقلیتی گروہوں کے ارکان اور نوجوانوں نے پارلیمنٹ کے انتخابات لڑے۔ کئی سیاسی جماعتوں نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستیں جیتیں۔ تین مختلف سیاسی جماعتیں اب پاکستان کے چاروں صوبوں کی قیادت کر رہی ہیں۔ پانچ ہزار سے زیادہ آزاد مبصرین میدان میں تھے۔ انتخابات کا انعقاد بڑی حد تک مسابقتی اور منظم تھا۔ اجلاس میں ڈونلڈ لو نے بانی پی ٹی آئی کے الزامات کی تردید کردی۔ ڈونلڈ لو نے کہا کہ سائفر کیس کو امریکی سازش کہنے کا عمران خان کا الزام سراسر جھوٹ پر مبنی ہے۔ پاکستان معیشت اور دہشت گردی دونوں محاذوں پر لڑ رہا ہے۔ عمران کے جھوٹے الزام کے باعث دو برس میں مجھے قتل کی دھمکی دی گئی۔ نتائج کی تالیف میں کچھ بے ضابطگیوں کو نوٹ کیا گیا۔ ڈونلڈ لو نے کہا سائفر کے ذریعے امریکی سازش کا بانی پی ٹی آئی عمران خان کا الزام سراسر جھوٹ ہے، خود پاکستانی سفیر اسد مجید بھی سائفر کا الزام جھوٹ قرار دے چکے ہیں۔ انتخابات میں بے ضابطگیوں کی شکایات دیکھنا الیکشن کمشن پاکستان کا کام ہے، ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن پاکستان شفاف طریقے سے بے ضابطگیوں کے ذمہ داروں کا احتساب کرے، الیکشن کمشن پاکستان نے اعلیٰ سطح کمیٹی بنائی ہے جس میں ہزاروں پٹیشن جمع ہوچکی ہیں، ہم حکومت اور الیکشن کمشن کی حوصلہ افزائی کریں گے کہ شفاف عمل کو یقینی بنایا جائے۔ ڈونلڈ لو نے بتایا کہ انہوں نے 31 سال پہلے پشاور میں اپنی تعیناتی کے دوران انتخابات کو قریب سے دیکھا تھا، انتخابی دھاندلیوں، تشدد اور دھمکیوں کے باوجود ووٹرز سامنے آئے، انتخابات کے دن الیکشن کی نگرانی کرنے والی تنظیم نے بیان جاری کیا، تنظیم نے کہا کہ انہیں ملک بھر کے نصف سے زیادہ حلقوں میں ووٹ ٹیبلولیشن کا مشاہدہ کرنے سے روک دیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ کی ہدایات کے باوجود الیکشن کے دن حکام نے موبائل ڈیٹا سروسز کو بندکردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 5 ہزار سے زیادہ آزاد مبصر میدان میں تھے، انتخابات کا انعقاد بڑی حد تک مسابقتی اور منظم تھا، نتائج کی تالیف میں کچھ بے ضابطگیوں کو نوٹ کیا گیا۔ پاکستان امریکا کا اہم پارٹنر ہے، ہم پاکستان کے جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے کے عزم میں شریک ہیں۔ یو ایس پاکستان گرین الائنس فریم ورک قائم ہے، ہم دہشت گردی کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے تعاون کرتے ہیں، مذہبی سمیت انسانی حقوق کے احترام کو فروغ دینے کے عزم میں شریک ہیں، امریکا پاکستان میں معاشی استحکام کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، ہم پاکستان کی برآمدات کے لیے بھی سرفہرست ہیں، ہم اپنی شراکت کے 76 سالوں میں اہم انفراسٹرکچر میں سب سے اہم سرمایہ کار رہے ہیں۔ پاکستان کو ماضی کے بلند ترین قرضوں کے بعد قرضوں کے بڑھتے ہوئے چیلنجز کا سامنا ہے، اس سال وفاقی حکومت کی آمدنی کا تقریباً 70 فیصد قرضے کی ادائیگی میں جانے کی توقع ہے، پاکستان کو معاشی اصلاحات اور نجی شعبے کی زیرقیادت سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، پاکستانی عوام ایک ایسے ملک کے مستحق ہیں جو پرامن، جمہوری اور خوشحال ہو، ہم اس وژن کی حمایت کے لیے ہر روز کام کر رہے ہیں۔ پاکستانی عوام کے اس حق کا احترام کرتے ہیں کہ وہ اپنی حکومت کو جمہوری عمل سے منتخب کریں، یہ الزام غلط ہے کہ امریکا یا میں نے پی ٹی آئی حکومت کے خلاف اقدام کیا۔ دہشت گردی کے حوالے سے ڈونلڈ لو کا کہنا تھا کہ افغانستان 40 برس سے تنازعات میں گھرا ہوا ہے، پاکستان افغانستان سے جڑے تنازع میں پھنسا ہوا ہے، ہمارا سب سے اہم مقصد یہ ہے کہ دہشت گردی کا سامنا کرنے والے پاکستانی عوام کو سپورٹ کریں، پاکستانی عوام نے جس دہشت گردی کا سامنا کیا ہے کسی اور نے نہیں کیا۔ خیبر پی کے‘ بلوچستان میں کچھ برسوں میں دہشت گردی بہت زیادہ بڑھی ہے، افغان سرزمین سے پاکستانی علاقے پر حملے جاری ہیں، افغان علاقے سے بڑا حملہ ہفتے کو ہوا جس میں7 پاکستانی جوان شہید ہوئے، افغان علاقے سے ہفتے کو حملہ ٹی ٹی پی نے کیا۔ افغان طالبان یقینی بنائیں کہ ان کی سرزمین دہشت گرد حملوں کے لیے استعمال نہ ہو۔ کمیٹی چیئرمین نے سوال کیا کہ امریکا نے پاکستان کے سابق وزیراعظم کے دورہ روس کے بعد انہیں ہٹانے کو کہا تھا؟۔ اس پر ڈونلڈ لو نے کہا ہم نے سابق وزیراعظم پاکستان کے دورہ روس کے بعد انہیں ہٹانے کو نہیں کہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیلف سینسر شپ ہے اور بسا اوقات ایکٹو سینسر شپ ہے، پاکستان میں سوشل میڈیا پر پابندیاں دیکھنے میں آ رہی ہیں، دیگر دنیا کی طرح پاکستانی بھی خبروں کے لیے انٹرنیٹ پر انحصار کرتے ہیں، پاکستان میں کئی ہفتوں سے ایکس پر پابندی لگی ہوئی ہے، ایکس پر پابندیوں سے پاکستانیوں کو خبر جاننے کے حق سے محروم رکھا جا رہا ہے، امریکا ایکس پر پابندی سے متعلق اعلیٰ ترین سطح پر بات کر رہا ہے۔ چیئرمین خارجہ کمیٹی نے ڈونلڈ لو کا بیان تسلی بخش قرار دیا ہے۔ ڈونلڈ لو نے کہا افغان جنگ میں سب سے زیادہ پاکستان کو نقصان پہنچا۔ پاکستان میں معاشی استحکام امریکہ کے مفاد میں ہے۔ عمران حکومت گرانے کی سازش کے جھوٹے الزام کی وجہ سے پچھلے 2 برسوں میں مجھے قتل کی دھمکیاں دی گئیں۔ آزادی رائے اگر تشدد کی دھمکیوں تک چلی جائے تو یہ بات درست نہیں۔ پاکستانی عوام نے جس دہشتگردی کا سامنا کیا ہے کسی اور نے نہیں کیا۔ پاکستان سرمایہ کاری کیلئے ایک بہترین جگہ ہے۔ پاکستان معاشی پالیسیاں ٹھیک کرے تو امریکہ سے بڑی سرمایہ کاری آئے گی۔ ڈونلڈ لو نے اجلاس میں امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی تعریف کی۔ ڈونلڈ لو نے کہا کہ ہم امریکہ میں مقیم پاکستانیوں کی عزت کرتے ہیں۔ امریکہ کے اندر امریکی شہری کے قتل کی سازش میں بھارتی حکومت سے وابستہ شخص ملوث تھا۔ پاکستان میں کسی خاص حکومت کی حمایت نہیں کرتے۔ ڈونلڈ لو کے ایوان نمائندگان کی کمیٹی کو بیان کے دوران کمرہ سماعت میں اچانک شور شرابہ ہوا۔ شور کرنے والے افراد کو کمرہ سماعت سے نکال دیا گیا۔ امریکہ کی جانب سے پاکستانی عدالتوں میں زیر التوا مقدمات پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا گیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستانی عدالتوں میں زیر التوا مقدموں کا مسئلہ پاکستان کا اندورنی معاملہ ہے، پاکستان کیساتھ دہشت گردی کیخلاف تعاون کرتے رہیں گے، امریکا نہیں چاہتا افغانستان دہشت گردوں کی آماجگاہ بنے۔ پاکستان کا میڈیا قدرے مضبوط ہے جو اختلافی خیالات اور آراء کیلئے کھلا ہے، روس میں اختلافی آوازوں کو دبانے اور خاموش کرنے کا واضح ریکارڈ موجود ہے۔
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ امریکی کانگریس کمیٹی نے پی ٹی آئی کا ’’سائفر ڈرامہ‘‘ بے نقاب کر دیا ہے۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان امریکہ کی کانگریس کمیٹی میں سرٹیفائیڈ جھوٹے ثابت ہو چکے ہیں۔ ان کے قول و فعل میں ہمیشہ تضاد رہا ہے۔ انہوں نے پوری قوم کے سامنے جھوٹ بولا، عالمی سطح پر پاکستان کے تعلقات کو متاثر کرنے کی کوشش کی، سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اپنے سیاسی بیانیہ کو فروغ دینے کے لئے ریاست کو بھی دائو پر لگایا، آج پوری دنیا میں وہ خود رسوا ہو رہے ہیں۔ گزشتہ روز یہاں پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے ریاست کے مفاد پر اپنے ذاتی مفاد کو ترجیح دی۔ پاکستان کی تاریخ میں ایسا بہت کم ہوا ہے کہ کوئی سیاسی لیڈر اپنی ذاتی انا کی تسکین کے لئے قومی مفاد کو دائو پر لگا دے اور پوری قوم سے جھوٹ بولتے ہوئے ایک ایسا بیانیہ بنائے جس میں رتی برابر بھی حقیقت نہ ہو۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ جھوٹ کا ہمیشہ انجام برا ہوتا ہے، سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے جلسہ میں سائفر لہرا کر قوم کو گمراہ کیا تھا اور جھوٹ بولا کہ ان کی حکومت کو گرانے کی امریکی سازش ہوئی ہے، میں ان کے اس عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پچھلے دو سالوں سے یہ کہہ رہے تھے کہ بانی چیئرمین جھوٹ بول رہے ہیں، بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں، ان کی سیاست دوہرے معیار اور جھوٹ پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی افسوسناک امر ہے کہ آج کانگریس کی کمیٹی کی جو سماعت ہوئی، وہ پی ٹی آئی نے لابنگ فرم ہائر کر کے یہاں تک پہنچائی۔ انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے ڈونلڈ لو پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے ہمارے سفیر اسد مجید کو بلا کر کہا کہ ہم آپ کی حکومت گرا دیں گے۔ آج اسی ڈونلڈ لو نے کہا کہ سائفر کی کہانی سراسر جھوٹ تھی، ڈونلڈ لو نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں جو بھی حکومت ہوتی ہے اس سے ہمارے اچھے تعلقات ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے لابنگ فرمز ہائر کر کے کانگریس کی کمیٹی کی سماعت رکھوائی لیکن یہ اللہ کے کام ہیں، بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے پوری قوم سے جھوٹ بولا، پاکستان کے بین الاقوامی سطح پر تعلقات کو متاثر کرنے کی کوشش کی اور آج خود جھوٹے ثابت ہوئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے الزام لگایا پی ٹی آئی کے کچھ لوگوں نے کانگریس کمیٹی کی سماعت کے دوران شور مچایا تو انہیں کمرے سے باہر نکال دیا گیا کیونکہ وہاں یہ من مانی نہیں ہو سکتی، یہ شور نہیں مچا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہم کوئی غلام ہیں کا بیانیہ تشکیل دیا اور آج ان کے اس بیانیہ کا تیا پانچا ہو گیا۔ نے پانچ ہزار آزاد مبصرین کا بھی ذکر کیا جنہوں نے الیکشن کے عمل کا جائزہ لیا، ڈونلڈ لو نے یہ بات بھی کی کہ پاکستان میں خواتین کو بہت سی جگہوں پر امریکہ کے مقابلے میں زیادہ حقوق حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے سے غیر یقینی کی صورتحال ختم ہو جاتی ہے، سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے، سٹاک مارکیٹ میں تیزی آتی ہے، یہ ساری مثبت چیزیں ہیں، اس پر وزیر خزانہ مزید روشنی ڈالیں گے۔
سائفر کو امریکی سازش کہنا سراسر جھوٹ، ڈونلڈ لو: امریکہ نے عمران کو سرٹیفائیڈ جھوٹا قرار دے دیا، عطا تارڑ
Mar 21, 2024