اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ وقائع نگار) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ فیصلے پہلے سے ہوئے ہوئے ہیں یہاں صرف کارروائی ہو رہی ہے۔ حسین نواز نے ٹی وی پر کہا تھا کہ فلیٹ مریم نواز کے ہیں، الیکشن جھوٹ پر مبنی ہوئے جس نے سب کچھ ایکسپوز کر دیا۔ الیکشن کمشنر کتنا جھوٹا شخص ہے، فافن بلڈ اور سمیت پانچ رپورٹس کے باوجود بھی وہ بیٹھا ہوا ہے، آئی ایم ایف کے پروگرام سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا، میں نے آئی ایم ایف کو کہا تھا کہ ملک میں سیاسی استحکام نہ آنے تک قرض جاری نہ کیا جائے ، ملک میں سیاسی استحکام نہ آنے کی صورت میں قرض کے پیسے ضائع ہو جائیں گے۔ افغانستان کے ساتھ تعلقات خراب ہونے سے دہشتگردی بڑھے گی، طالبان اور امریکہ کے ڈائیلاگ ہم نے کروائے، ہمارے دور میں افغان حکومت نے ٹی ٹی پی کا مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ ایران اور افغانستان کے ساتھ خراب تعلقات خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے۔ پی ٹی آئی کو کرش کرنے کیلئے مجھے ایک ہفتے میں تین سزائیں دی گئیں۔ پی ٹی ائی کو کرش کرنے کا پلان فیل ہو گیا ہے۔ یہ حکومت پانچ چھ ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی۔ ذہنی طور پر 4,5 ماہ جیل میں رہنے کو تیار ہوں۔ ہماری اکانومی کا سب سے بڑا مسئلہ ڈالرز ہیں۔ ڈالر ملک میں لانے کا توڑ ہمارے پاس ہے۔ علی امین کو صوبہ چلانا ہے اور اسے پیسے چاہیے، علی امین گنڈاپور صوبے کا شیئر لینے کے لئے وزیراعظم سے ملا، علی امین گنڈاپور کو وزیراعظم کے ساتھ تصویر اس وقت بنوانی چاہیے تھی جب پیسے مل جاتے، شریف پھنس چکے ہیں۔ اگر یہ بوٹ کو چھوڑتے ہیں تو ان کی سیاست ختم ہو جائے گی۔ انتظار کر رہا ہوں کہ نواز شریف کب لندن بھاگے گا۔ عارف علوی سے کوئی ناراضگی نہیں، اس نے معاملات حل کرانے کی پوری کوشش کی۔ میری طرف سے کوئی ایشو نہیں تھا دوسری طرف سے میرے نام پر کاٹا لگایا گیا تھا۔ نو مئی ہمیں غدار ثابت کرنے کے لئے پلان کیا گیا۔ جنرل سرفراز کی شہادت پر بہت دکھ تھا، جنرل سرفراز کی شہادت کا فوج کو ناقابل تلافی نقصان ہوا۔ سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا کر کے میرے اور فوج کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ آئی ایس پی آر معاملات کو سیاسی رنگ دے رہی ہے اس پر سخت تنقید کرتا ہوں۔ 23 مارچ کے جلسے میں دھاندلی کا شکار بننے والی تمام جماعتوں کو دعوت دیں گے۔ شیخ رشید کو بھی بلائیں گے، مولانا فضل الرحمان کو بھی جلسہ میں شرکت کی دعوت دیں گے۔ ادھر اسلام آباد ہائی کورٹ نے اڈیالہ جیل حکام کو بانی پی ٹی آئی عمران خان سے آج وکلا کی ملاقات کرانے کا حکم دے دیا۔ بانی پی ٹی آئی کی وکلا سے ملاقات کے لیے دائر درخواست پر جسٹس ارباب محمد طاہر نے سماعت کی۔ سماعت کے آغاز پر وکیل پی ٹی آئی شیر افضل مروت نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ روز ملاقات کا دن تھا لیکن ہماری ملاقات نہیں کرائی گئی۔