محصور غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر امریکی وزیر خارجہ بلنکن جدہ پہنچے ہیں تاکہ پٹی میں جنگ کے حوالے سے سعودی قیادت سے مزید بات چیت کی جا سکے۔ بلنکن فلپائن کے دارالحکومت منیلا سے جدہ پہنچے۔ اپنے مشرق وسطیٰ کے دورے کا دوسرا پڑاؤ وہ آج جمعرات کو مصر میں کریں گے۔ مصر جانے سے قبل وہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے۔ بلنکن سات اکتوبر میں شروع غزہ کی جنگ کے بعد سے مشرق وسطیٰ کا چھٹا دورہ کر رہے ہیں۔ اپنے اس دورہ میں وہ جمعہ کو اسرائیل بھی جائیں گے۔ ان کے دورہ کے حوالے سے پہلے اعلان میں ان کے اسرائیل جانے کا ذکر نہیں کیا گیا تھا۔ حالیہ دنوں میں غزہ میں رفح میں زمینی آپریشن کے حوالے سے اسرائیل اور امریکا کے تعلقات میں کشیدگی بھی دیکھی گئی ہے۔ امریکی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل میں رکنے سے مشرق وسطیٰ میں بلنکن کے تازہ ترین دورے کا اختتام ہوگا۔ امریکی وزیر خارجہ جدہ اور قاہرہ میں عرب رہنماؤں اور وزرائے خارجہ کے ساتھ بات چیت کے بعد جمعے کو تل ابیب کا دورہ کرنے والے ہیں جن میں غزہ کی جنگ پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے وضاحت کی کہ اسرائیل میں سیکرٹری بلنکن اسرائیلی حکومت کی قیادت کے ساتھ تمام یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جاری مذاکرات پر بات کریں گے۔ وہ حماس کی شکست کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بات کریں گے۔ ساتھ ہی رفح کے ایسے آپریشن پر بات ہوگی جس میں شہری آبادی کا تحفظ ہو اور انسانی امداد کی ترسیل میں رکاوٹ نہ آئے اور اسرائیل کی مجموعی سلامتی میں اضافہ ہو۔سعودی عرب نے گزشتہ مہینوں کے دوران ایک سے زیادہ مرتبہ غزہ میں جنگ بندی کی ضرورت اور امداد کے داخلے پر زور دیا ہے اور غزہ کی پٹی میں ہزاروں شہریوں کے خلاف اسرائیلی خلاف ورزیوں پر تنقید کی ہے۔ گزشتہ ہفتے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے امریکی ہم منصب سے فلسطینی شعبے میں انسانی بحران سے نمٹنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا تھا۔