اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + ایجنسیاں + ریڈیو مانیٹرنگ) وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مالاکنڈ میں شدت پسندوں کے خاتمہ اور امن کے قیام تک آپریشن جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وفاقی کابینہ نے اگلے مالی سال سے زرعی آمدن‘ پراپرٹی‘ رئیل اسٹیٹ اور سٹاک مارکیٹ پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزارتوں اور محکموں میں بھرتیوں کے حوالے سے اقلیتوں کیلئے پانچ فیصد کوٹے کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے اس یقین کا اظہار بھی کیا کہ مالاکنڈ ڈویژن کے متاثرین طویل عرصہ تک اپنے گھروں سے دور نہیں رہیں گے ۔ فوجی آپریشن جلد از جلد مکمل ہو جائے گا۔ کابینہ نے بے گھر افراد کو مالی امداد کی فراہمی کیلئے تمام دستیاب وسائل استعمال کرنے کا فیصلہ بھی کیا‘ کابینہ نے عزم کیا کہ چاہے ترقیاتی و غیر ترقیاتی اخراجات میں کٹوتی کیوں نہ کرنا پڑے پونے دو لاکھ متاثرہ خاندانوں کو فی خاندان 25 ہزار مالی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اجلاس میں مشیر خزانہ شوکت ترین نے کابینہ کو معیشت کی مجموعی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ تمام وزارتوں اور محکموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اقلیتوں کے 5 فیصد کوٹے پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے‘ کابینہ نے اوچ گیس فیلڈ کی لیز میں توسیع کی منظوری دی‘ توقع ہے تیس جون تک مالیاتی خسارہ 4.3 فیصد تک ہو گا جبکہ اب یہ خسارہ 3.1 فیصد ہے جی ڈی پی کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ 5.3 فیصد ہو گا‘ تیس جون تک زرمبادلہ کے ذخائر بارہ ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے‘ محاصل جی ڈی پی کے 9.6 فیصد تک متوقع ہیں‘ اگلے مالی سال سے پراپرٹی‘ رئیل اسٹیٹ، سٹاک مارکیٹ اور زرعی آمدن کو ٹیکسوں کے دائرہ کار میں لایا جائے گا۔ افراط 19.1 فیصد‘ گروتھ ریٹ 2.5 فیصد متوقع ہے‘ ملک میں وافر گندم موجود ہے کپاس کی سپورٹ پرائس کا اعلان جلد کر دیاجائے برآمدات میں کمی کی وجہ سے محاصل کے اہداف کے حصول میں مشکلات کا ضرور سامنا ہے تاہم 1.2 ٹریلین محاصل کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا‘ پاکستان کیلئے اب تک جس غیر ملکی امداد کا اعلان کیا ہے‘ پاکستانی مصنوعات کو عالمی منڈیوں تک بھی رسائی حاصل ہو گی‘ بنکوں کے شرح سود میں کمی ہوئی ہے جس کے صنعتوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے‘ ورلڈ بنک اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے بھاشا ڈیم اور دیگر منصوبوں کیلئے سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی ہے۔