کراچی میں تین روزہ کشیدہ حالات کے بعد زندگی معمول پرآنا شروع ہوگئی ہے تاہم خوف کی فضا برقرار ہے۔

شہر قائد کی سڑکوں پر آج بھی ٹریفک معمول سے کم ہےاورمتاثرہ علاقوں میں کشیدگی ختم نہیں ہوسکی۔ شہرمیں تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوچکی ہیں تاہم جامعہ کراچی ، سرسید یونیورسٹی اور جناح یونیورسٹی میں آج امتحانات نہیں ہوئے۔ دوسری جانب کشیدہ حالات کے باعث متعدد کاروباری مراکز بند ہیں۔ امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے لئے اسنیپ چیکنگ کا سلسلہ جاری ہے ۔ دفعہ ایک سو چوالیس کے تحت پابندیوں پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ خلاف ورزی پر اب تک تین سو چوہتر افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے ۔ ادھرکراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ کے دوران نامعلوم افراد کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا پولیس کانسٹیبل آج صبح اسپتال میں چل بسا، جس کے بعد ٹارگٹ کلنگ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد سینتیس ہوگئی ۔ پولیس کانسٹیبل واحد بخش کو دو روز قبل تھانہ پیر آباد کی حدود بنارس میں نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر زخمی کردیا تھا جو جمعے کی صبح اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا ۔ قصبہ کالونی ، بنارس ، اور پیرآباد کے علاقے میں شدید فائرنگ سے لوگوں میں خوف وہراس پایا جاتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن