پاکستان کی خودمختاری سالمیت اور آزادی کا احترام یقینی بنایا جائیگا : چین....سٹرٹیجک تعلقات نئی بلندیوں تک لے جائیں گے : گیلانی‘ ہوجن تاﺅ میں اتفاق

بیجنگ (اے پی پی+ ریڈیو مانیٹرنگ + وقت نیوز + این این آئی) وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور چینی صدر ہوجن تاﺅ نے سٹرٹیجک تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں رہنماﺅں کے درمیان ملاقات عظیم عوامی ہال میں ہوئی جس میں دوطرفہ تاریخی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر چین کے صدر ہوجن تاﺅ نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری چینی خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہے۔ اس پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا‘ عالمی برادری پاکستان کی خودمختاری‘ سالمیت‘ وحدت کا احترام یقینی بنائے۔ پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی مزاحمت کی جائیگی۔ چین پاکستان کے ساتھ تعاون کو مزید فروغ دیگا۔ دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطح کے رابطوں کو برقرار رکھا جائیگا۔ ہوجن تاﺅ نے کامیاب دورہ چین پر وزیراعظم گیلانی کو مبارکباد دی۔ وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ چین کے پاکستان سے رابطے باعث تقویت ہیں۔ چین کی قیادت اور عوام سے ملاقات باعث فخر ہے۔ وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ خودمختاری‘ آزادی اور علاقائی سالمیت کے حوالے سے یکجہتی اور حمایت پر چین کے شکرگذار ہیں۔ ملاقات میں پاکستان چین دوطرفہ تعلقات‘ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور وسیع تر امور پر مذاکرات اور مختلف شعبہ جات میں پاکستان چین تعلقات کو مضبوط تر بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ چینی صدر نے کہا کہ وزیراعظم گیلانی اور وزیراعظم وین جیا باﺅ کے درمیان بہت مفید تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم گیلانی کا سفارتی تعلقات کی 60ویں سالگرہ اور پاک چین دوستی کے سال کے موقع پر دورہ بہت اہم ہے۔ اس دورے سے پرجوش دوطرفہ تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔ پاکستان چین تعلقات مضبوط بنانے کےلئے وزیراعظم اور ان کے والد محترم کی خدمات کو سراہا۔ وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ چینی بھائیوں سے ملاقات اور رابطہ پاکستانیوں کےلئے ہمیشہ اعزاز اور قابل فخر لمحہ رہا ہے۔ چینی صدر نے دہشت گردی کے انسداد کےلئے پاکستان کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو پاکستان کی خودمختاری، سالمیت، وحدت کا احترام کرنا چاہئے‘ وہ دہشت گردی و انتہا پسندی کے انسداد کےلئے پاکستان کی کوششوں میں مدد کرے۔ پاکستان خطے کا اہم ملک ہے اور افغانستان میں مفاہمت اور ترقی کے فروغ میں اس کا منفرد کردار ہے۔ پاکستان کی سلامتی اور خودمختاری چین کی خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہے، دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطحی رابطوں کو برقرار رکھا جائے گا۔ دریں اثناءوزیراعظم گیلانی سے ”تھری گارجز کارپوریشن“ کے چیئرمین چاﺅ گوانگ جنگ نے ملاقات کی اور آبی تحفظ اور پن بجلی کی پیداوار میں وسیع تر پاکستان چین تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بھاشا اور بونجی ڈیموں سمیت چھوٹے ڈیموں کی تعمیر میں چینی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرے گا۔ کارپوریشن کے چیئرمین نے پاکستان میں پن بجلی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری پر آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سرمایہ کاری پاکستان میں وسیع تر اقتصادی ترقی میں معاون ہو گی۔ انڈسٹریل اینڈ کمرشل بنک آ ف چائنا (آئی سی بی سی) نے پاکستان میں اپنے آپریشنزکا آغاز کر دیا ہے، چین کے نمایاں بنک آئی سی بی سی نے پاکستان میں ابتدائی طور پر اپنی دو شاخیں کھولی ہیں جن کو وقت کے ساتھ ساتھ وسعت دی جائے گی‘ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان کو متعدد چیلنجوں کے باوجود اقتصادی ترقی کی رفتار مستحکم ہے‘ پاکستان سرمایہ کاری دوست پالیسیوں کی پیش کش رکھتا ہے جن میں غیر ملکی سرمایہ کاری کےلئے ٹیکس کی چھوٹ شامل ہے۔ آئی سی بی سی کی سینئر وائس پریڈیذنٹ مسز وانگ لی لی اورینٹ گروپ آف چائنا کے چیئرمین چانگ ہونگ وی نے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی۔ آئی سی بی سی کی نائب صدر نے کہا کہ انہوں نے پاکستان میں اپنے بنک کی شاخیں کھولنے سے قبل ہی نیشنل بنک آف پاکستان اور ایچ بی ایل بنک سمیت پاکستان کے 17 بنکوں میں بزنس کارسپانڈس قائم کر دیئے تھے۔
بیجنگ + اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) چین نے پاکستان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اگر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کے خلاف کوئی قرارداد لائی گئی تو چین اسے ویٹو کر دے گا۔ ”نوائے وقت“ کو سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ یقین دہانی وزیراعظم گیلانی کو اعلیٰ چینی قیادت نے دلائی ہے۔ دریں اثناءپاکستان اور چین کے 13 نکاتی مشترکہ اعلامیے میں چین نے ایک بار پھر زور دیا ہے کہ پاکستان کی خودمختاری، سالمیت اور آزادی کے احترام کو یقینی بنایا جائے گا، پاکستان کی سلامتی کے تحفظ کیلئے ساتھ دیتے رہیں گے، پاکستان سے دوستانہ تعلقات آگے بڑھانا ہماری پالیسی ہے‘ پاکستان نے کہا ہے کہ وہ ون چائنا پالیسی کا حامی ہے، چین سے دوستی اس کی خارجہ پالیسی کا مرکز ہے، اپنی سرزمین دہشت گردی کےلئے استعمال نہیں کرنے دے گا۔ انسداد دہشت گردی کی عالمی کوششوں میں تعاون کرتا رہے گا، اقتصادی و سماجی ترقی میں چین کے بے لوث کردار پر شکرگذار ہیں، پاکستان چین سٹرٹیجک شراکت داری اور اقتصادی تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق، فوجی و سکیورٹی معاملات میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کا عزم کیا، سیاسی، اقتصادی، تجارتی، فوجی، ثقافتی اور تعلیمی شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جنوبی ایشیا میں امن کے فروغ کے لئے پاکستان کی کوششوں کو تسلیم اور ان کی حمایت کی جائے۔ اسے دونوں ملکوں کے عو ام کے لئے پہلے سے زیادہ مفید بنایا جائے گا۔ دونوں ملکوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشت گردی، انتہا پسندی اور علیحدگی پسندی کے رجحانات سے خطے کے امن، سلامتی اور استحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ دونوں ملک دہشت گردی اور انتہا پسندی کیخلاف مشترکہ کوششیں کریں گے، چین نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے کردار اور قربانیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پاکستان کی کوششوں کا ہاتھ بٹاتا رہے گا۔ دونوں نے افغانستان سمیت خطے کے متعلق امور پر مشاورت جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ دونوں ملک سیاسی، اقتصادی، تجارت، فوجی، ثقافتی، تعلیمی اور کھیل کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینگے، پاکستان اور چین 2005ءکے معاہدہ دوستی پر عملدرآمد مزید تیز کریں گے۔ دونوں ممالک نے مالیاتی اور بنکنگ میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ آئی سی بی سی جلد پاکستان میں اپنی شاخیں کھولے گا۔ پاکستان چین انٹرپنیورز فورم کے قیام سے دونوں ملکوں کی تاجر برادری میں تعلقات مضبوط ہوں گے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان خطے کا اہم ملک ہے‘ خطے کی امن و سلامتی کے تحفظ میں اہم کردار رکھتا ہے۔ پاکستان اور چین نے اقتصادی امداد، مالیات اور کان کنی کے شعبوں میں مفاہمت کی تین یادداشتوں اور سمجھوتوں پر بھی دستخط کئے۔ وزیراعظم کی دعوت پر چین کے صدر ہوجن تا¶ نے پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت قبول کر لی ہے۔ دریں اثناءوزیراعظم دورہ چین مکمل کرنے کے بعد واپس پہنچ گئے ہیں۔ وطن واپسی پر اپنے بیان میں وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ ان کے دورہ چین سے دونوں ممالک کے درمیان بالخصوص سٹرٹیجک‘ دفاعی‘ انٹیلی جنس‘ تجارت‘ معیشت‘ سرمایہ کاری‘ سائنس و ٹیکنالوجی‘ ثقافتی‘ تعلیمی شعبوں اور عوامی سطح پر روابط اور انتہائی خوشگوار کثیر الجہتی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ ان کے دورہ کا مقصد قائدانہ سطح پر دونوں ممالک کے درمیان اٹھائے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کرنا اور خاص کر انفراسٹرکچر سائنس ٹیکنالوجی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کی نئی بنیادیں رکھنا ہے۔ چین کے ایگزم بنک نے مختلف منصوبوں کے لئے جلد قرضے فراہم کرنے کا یقین دلایا۔ بنک آف چائنہ‘ آئی سی بی سی پاکستان میں مالیاتی سرگرمیوں کو توسیع دے گا۔
اعلامیہ

ای پیپر دی نیشن