نیٹونے پاکستان سے سپلائی روٹ جلد از جلد بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ تمام رکن ممالک آئندہ برس افغانستان کی سکیورٹی مقامی فورسز کے حوالے کرنے پر رضا مند ہوگئے ہیں۔

شکاگو کانفرنس کے دوسرے روز اپنے خطاب میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل راسمو سین کا کہنا تھا کہ دوہزار تیرہ میں افغانستان کی سکیورٹی مکمل طور پر مقامی فورسز کے حوالے کردی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے لئے مستحکم افغانستان ضروری ہے اور اس مقصد کے لئے نیٹو اپنا کردار جاری رکھے گی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر باراک اوبامہ نے کہا کہ عالمی برادری افغانستان میں استحکام کے حوالے سے گہری دلچسپی رکھتی ہے،افغان عوام جب بھی کھڑے ہونگے، تنہا نہیں ہونگے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے لئے نئی حکمت عملی تیار کی جارہی ہے، دوہزار چودہ میں مکمل انخلاء کے بعد بھی تعاون جاری رہے گا۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ افغان فورسز اب مضبوط ہورہی ہیں جبکہ ملک کا پچھتر فیصد علاقہ ان کے کنٹرول میں ہے، انہوں نے ایساف کے لئے ٹرانزٹ روٹ فراہم کرنے والے ممالک کا شکریہ بھی ادا کیا۔ اس سے پہلے جاری ہونے والے اعلامیے میں نیٹو ممالک نے پاکستان سے سپلائی روٹ جلد از جلد کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے مل جل کر کام کیا جائے گا۔اعلامیے کے مطابق نیٹو ممالک دو ہزار تیرہ کے وسط میں افغانستان کی سکیورٹی مقامی فورسز کے سپرد کرنے پر بھی رضامند ہوگئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن