اسلام آباد (ثناءنیوز) نگران وزیرقانون احمر بلال صوفی نے نگران وزیراعظم ریٹائرڈ جسٹس میر ہزار خان کھوسو کی حکوت کی جانب سے مختلف اسامیوں پر بھرتی اور تبادلوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔انہوں نے نگران حکومت کو اپنی حدود سے آگے بڑھنے پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے اہم محکموں میں بھرتیوں اور تبادلوں کے فیصلوں کو واپس لیا جائے۔ نجی ٹی وی کے مطابق اپنے ایک لیٹر میں جس کی نقل وزیراعظم سیکریٹریٹ، اسٹیبلشمنٹ سیکریٹری کے ساتھ ساتھ انہوں نے کابینہ کے ساتھی وزیروں کو ارسال کی گئی، احمر بلال صوفی نے کہا ہے کہ کابینہ کے ارکان کو چاہیئے کہ وہ قانونی حدود سے تجاوز نہ کریں اور آئین کے تحت ہی کوئی اقدام ا±ٹھائیں۔انہوں نے کہا کہ میں اس بات کو دہرانا چاہوں گا کہ ہمیں شفافیت کو برقرار رکھنا چاہئیے اور ایسا کوئی اقدام نہیں ا±ٹھانا چاہیئے جس سے نگران حکومت کی کارکردگی پر حرف آتا ہو۔ وزیرقانون نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے خط میں کابینہ کے کچھ اراکین کی جانب سے غیر ضروری بھرتیوں اور تبادلوں کے معاملے کو واضح کیا ہے لیکن کسی خاص فرد کی بھرتی یا تبادلے کا ذکر نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ لیٹر ہفتے کے روز روانہ کردیا گیا تھا۔اپنے مذکورہ لیٹر میں وزیرقانون نے وزارت اطلاعات کے دو اہلکار اور نیشن ہائی وے اتھارٹی کے چیئرمین کی حالیہ تبدیلی کا ذکر بھی کیا۔ انہوں نے کابینہ کے اجلاس میں دیئے گئے اپنے ایک بیان کا حوالہ بھی دیا، جس میں انہوں نے مشورہ دیا تھا کہ ہمیں اہم شعبوں میں تقرریوں کو متنازعہ بنانے سے گریز کرنا چاہئیے اور یہ معاملہ آنے والی منتخب حکومت پر چھوڑ دینا چاہئے۔