بغداد (آن لائن+ بی سی سی+ رائٹرز) 3 شہروں میں 12 بم دھماکے خود کش حملوں میں 90 افراد ہلاک، 200 زخمی ہو گئے۔ بغداد کے بس اڈوں پر اور بازاروں میں 9 کار بم دھماکے ہوئے جن میں 40 افراد ہلاک اور 112 زخمی ہوئے بصرہ میں 2 کار بم دھماکوں میں ریسٹورنٹ اور بس اڈے کو نشانہ بنایا گیا جس میں 11 افراد جان سے گئے اور 27 زخمی ہوئے دوسری جانب صوبہ انبار میں پولیس سٹیشن پر مسلح افراد کے حملے میں 24 پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے اب تک کسی گروپ نے ان حملوں کی ذمے داری قبول نہیں کی۔ ذرائع کے مطابق پیر کو بم دھماکوں میں ہلاکتیں 100 سے بڑھ گئیں۔ دارالحکومت بغداد اور قریبی علاقوں میں زائرین کی بس کے قریب دھماکے پر 10 افراد مارے گئے۔ ان تینوں شہروں میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں اکثریت کا تعلق شیعہ مسلک سے تھا۔دوسری جانب عراق کے وزیراعظم نوری المالکی نے سکیورٹی کی حکمتِ عملی میں فوری تبدیلی کا عزم کرتے ہوئے شدت پسندوں کو متنبہ کیا ہے کہ ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کو واپس آنے نہیں دیا جائے گا۔تشدد کی اس نئی لہر میں بغداد سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ سامرہ میں ایک دھماکہ ہوا۔ شیعہ مساجد پر حملوں میں 6 افراد مارے گئے۔