ملک کے بیشترمیدانی علاقوں میں جہاں سورج سوا نیزے پر آکر آگ برساتا رہا، وہیں وزارت بجلی وپانی کی خاص مہربانی کے باعث عوام ناقابل برداشت لوڈشیڈنگ کے تحفے سے فیضیاب ہونے پر مجبور ہوتے رہے۔ ملک کے بیشتر شہروں میں اٹھارہ سے بیس گھنٹے تک کا لوڈشیڈنگ عذاب مسلط ہے۔ جس کے خلاف متعدد شہروں میں عوام اپنے گھروں سے باہر نکل آئے اور احتجاجی مظاہرے کرکے دل کی بھڑاس نکالنے کی کوشش کرتے رہے۔
لاہورمیں رائیونڈ روڈ پر جاتی عمرہ کے باہر شہریوں نے بدترین لوڈشیڈنگ کے احتجاج کیا اور لیسکو حکام کیخلاف نعرے بازی کی۔
ملتان میں متحدہ شہری محاذ کے زیراہتمام چونگی نمبر نو پر احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ اگر لوڈشیڈنگ کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو وہ میپکو آفس کا گھیراؤ کریں گے۔
دوسری جانب بہاولنگر میں ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن کے زیراہتمام سیشن کورٹ سے ڈی سی او آفس تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں وکلاء بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ اس کے علاوہ کیبروالا اور کندھ کوٹ میں بھی احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کیا گیا۔