کراچی/ لاہور (وقائع نگار خصوصی/ سپیشل رپورٹر/ نامہ نگاران/ ایجنسیاں) پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے پرائیویٹ ارکان نے اپنے اجلاس میں جیو نیوز‘ جیو تیز‘ جیو انٹرٹینمنٹ کے لائسنس معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پیمرا کا آئندہ اجلاس 28 مئی 2014ء کو طلب کر لیا گیا جس میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ وقائع نگار خصوصی کے مطابق پیمرا کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کسی حکومتی رکن نے شرکت نہیں کی۔ قبل ازیں پیمرا نے جیو کے بارے میں طلب کردہ اجلاس وفاقی وزارت قانون و انصاف سے رائے موصول نہ ہونے کے باعث غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا تھا لیکن پیمرا کے پرائیویٹ ارکان نے منگل کو ازخود اجلاس طلب کر لیا تھا جس میں بقول اسرار عباسی ایک تہائی ارکان نے شرکت کی جو پیمرا کے اجلاس کے کورم کے لئے ضروری ہوتا ہے۔ اجلاس کے اختتام کے بعد اسرار عباسی اور میاں شمس الرحمان نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا جیو نیوز‘ جیو تیز اور جیو انٹرٹینمنٹ کے لائسنس متفقہ طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس کے دفاتر سیل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اس فیصلے پر عملدرآمد کے لئے پولیس سے مدد لی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا پیمرا کے اجلاس کا متفقہ فیصلہ تھا جیو نیوز کا لائسنس منسوخ کر دیا جائے لیکن اس کی راہ میں کچھ قانونی تقاضے پورے کرنا ضروری تھے تاہم سفارشات کی روشنی میں جیو نیوز‘ تیز اور انٹرٹینمنٹ کا لائسنس معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جیو کو لائسنس کی معطلی کے فیصلہ کے خلاف اپیل کا حق ہو گا۔ میاں شمس الرحمان نے کہا 28 مئی کو جیو کے لائسنس کے بارے میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ کونسل آف کمپلینٹ 28 مئی سے قبل اپنی سفارشات بھجوائے۔ میر شکیل الرحمان نے مجھے ٹیلی فون کئے لیکن میں نے ان کا فون سننے سے انکار کر دیا۔ میر شکیل الرحمان نے پیمرا کے ارکان کو اپنی چمک دکھانے کی کوشش کی۔ میاں شمس نے کہا اجلاس میں 5 عوامی نمائندے موجود تھے تو غیرقانونی کیسے ہو گا۔ جو اجلاس کو غیرقانونی سمجھتا ہے وہ عدالت چلا جائے۔ اسرار عباسی نے کہا جیو نیوز آف ائر ہو جائے گا‘ جیو ہیڈ آفس بھی سیل کر دیا جائے گا۔ میر شکیل الرحمان نے تمام ارکان کو ٹیلی فون کئے لیکن ہم نے ان کے فون سننے سے انکار کر دیا۔ ہم نے تمام فیصلے اتھارٹی کی حیثیت سے کئے۔ انہوں نے کہا حکومتی ارکان چاہتے ہیں جیو کے بارے میں فیصلہ پرائیویٹ ممبرز کریں۔ انہوں نے کہا جیو کے 4 لائسنسوں کی سکیورٹی کلیرنس کے بارے میں وزارت داخلہ کو خط لکھا ہے۔ اے این این کے مطابق اجلاس میں پیمرا کے 9 میں سے5 ممبران نے شرکت کی۔ اجلاس میں شرکت کرنے والوں میں ممبر پنجاب میاں شمس، ممبر سندھ زیبا حسن، ممبر بلوچستان شمع مگسی، ممبر خیبر پی کے فریحہ افتخار اور ممبر آزاد کشمیر اسرار عباسی شامل تھے۔ اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے میاں شمس نے کہا اجلاس میں پیمرا کے سرکاری حکام تشریف نہیں لائے۔ پیمرا رولز کے مطابق تمام اختیارات اتھارٹی کے پاس ہیں ہم نے فیصلہ کیا ہے اگلے اجلاس میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو چیئرمین پیمرا کی تقرری تک کام کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا ڈی جی آئی ایس آئی نے ایک ماہ صبر و تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کیا۔ ڈی جی آئی ایس آئی نے پیمرا کو درخواست دے کر فیصلے کا انتظار کیا جو قابل ستائش ہے یہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کو تسلیم کرنے کی طرف اہم پیشرفت ہے۔ پیمرا آرڈیننس کے تحت اجلاس کا کورم ایک تہائی ممبران کی شرکت سے پورا ہوتا ہے اور اجلاس میں 5ممبر موجود تھے اور کورم پورا تھا، ہم نے فیصلے اتھارٹی کی منظوری سے کئے ہیں۔ انہوں نے کہا میں بلاول بھٹو کو اپنا لیڈر مانتا ہوں۔ میرا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے لیکن پیمرا کے اجلاس میں پارٹی کی نمائندگی نہیں کرتا۔ قبل ازیں نوائے وقت رپورٹ کے مطابق پیمرا کونسل آف کمپلینٹس کراچی نے گستاخانہ پروگرام نشر کرنے پر جیو انٹرٹینمنٹ کا لائسنس منسوخ کرنے کی سفارش کردی۔ نجی ٹی وی نے بتایا پیمرا کونسل آف کمپلینٹس کراچی نے جیو انٹرٹینمنٹ کا لائسنس منسوخ کرنے کی سفارش کی ہے۔ کونسل کے اجلاس میں اتفاق رائے پایا گیا جیو نے گستاخانہ پروگرام نشر کر کے لاکھوں افراد کی دلآزاری کی، دلآزاری کرنے پر جیو کا لائسنس معطل کیا جائے۔ اجلاس میں بتایا گیا جیو کیخلاف 10 ہزار درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ کمیٹی نے تمام سفارشات فوری طور پر پیمرا اسلام آباد کو ارسال کر دی ہیں۔ سرگودھا میں سیشن جج نے درخواست گزار کو اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ سے رجوع کرنے کا حکم دیدیا۔ سندھ ہائیکورٹ نے ایک وکیل کی درخواست پر جیو انتظامیہ اور شائستہ لودھی اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کو 28 مئی کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ نامہ نگاروں کے مطابق بوریوالا میں جیو انتظامیہ کیخلاف مقدمات کے اندراج کیلئے دو الگ الگ درخواستیں دائر کی گئی ہیں اور ایڈیشنل سیشن جج بوریوالا نے 30 مئی کو جیو انتظامیہ اور پروگرام پیش کرنیوالوں کو طلب کر لیا۔ تحفظ عزاداری مجلس وحدت المسلمین وہاڑی کے جنرل سیکرٹری علی عابد چوہدری اور مقامی وکیل شیخ وقاص نثار نے ایڈیشنل سیشن جج بوریوالا ملک ارشد علی کی عدالت میں دائر دو الگ الگ پٹیشن میں موقف اختیار کیا ہے جیو پر توہین آمیز پروگرام سے مسلمانوں کی دلآزاری ہوئی۔ ساہیوال میں رجب علی ممبر ساہیوال ڈسٹرکٹ بار نے ڈی پی او ساہیوال کو جیو چینل پر گستاخانہ پروگرام نشر کرنے پر انکے خلاف کارروائی کیلئے درخواست دیدی۔ وقائع نگار خصوصی کے مطابق لاہور میں وکلاء نے جیو اور جنگ کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی۔ ریلی کے شرکا نے ہائیکورٹ بار سے جی پی او چوک تک مارچ کیا۔ لاہور ہائیکورٹ بار میں المصطفی لائرز فورم کی جانب سے نکالی گئی ریلی میں وکلا کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ گجرات سے نامہ نگار کے مطابق کنجاہ کے تاجروں نے پاک فوج سے اظہار یکجہتی اور اہلبیت کی شان میں گستاخی کرنے پر جیو اور جنگ گروپ کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی۔ چشتیاں بار ایسوسی ایشن کے رکن ارباب جہانگیر نے جیو ٹی وی کے مالک میر شکیل الرحمن، پروگرام کی میزبان ڈاکٹر شائستہ لودھی، اسد خاں خٹک اور وینا ملک کے خلاف مقدمہ درج کرنے کیلئے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہد محمود کی عدالت میں پٹیشن دائر کر دی جس پر عدالت نے پولیس کو حکم دیا ہے 295/A، 295/C اور 298/A کے تحت فوری مقدمہ درج کر کے ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔ سرگودھا کے شہری محمد الیاس احمد قادری کی درخواست پر سیشن عدالت نے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید سمیت ملک کے 20 سے زا ئد ٹی وی چینلز اور صحافتی تنظیموں کے نمائندوں کو 26 مئی کو وضاحت کے لئے طلب کر لیا ہے۔ ادھر جیو چینل کے مالک اور خاتون اینکرپرسن کے خلاف شہریوں نے اندراج مقدمہ کیلئے سیالکوٹ پولیس کو دو درخواستیں دیدی ہیں۔ سیالکوٹ میں جمعیت علماء پاکستان، انجمن نوجوانان اسلام اور مرکزی جماعت اہلسنت نے جیو و جنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پاکپتن احمد نواز رانجھا کی عدالت میں انجمن آڑھیتاں غلہ منڈی کے صدر محمد اشرف کی طرف سے جیو کے مالک میر شکیل الرحمان، ڈاکٹر شائستہ لودھی، وینا ملک اور اس کے خاوند اسد خٹک کے خلاف 295.A کے تحت اندراج مقدمہ کے لئے پٹیشن دائر کی گئی ہے جس کو سماعت کے لئے منظور کرتے ہو ئے30مئی کو میر شکیل الرحمان، ڈاکٹر شائستہ لودھی، وینا ملک اور اس کے خاوند اسد خٹک کو طلب کر لیا ہے۔ آن لائن کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں چیف جسٹس مقبول باقر اور جسٹس فاروق چنا پر مشتمل بنچ نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی درخواست پر میر شکیل الرحمن، شائستہ لودھی، پیمرا اور دیگر کو 28 مئی کیلئے نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔ کیبل آپریٹرز نے جیو کیخلاف پیمرا ہیڈ کوارٹرز کے باہر چیئرمین خالد آرائیں کی قیادت میں احتجاج کیا۔ اس موقع پر کیبل آپریٹرز نے پاک فوج کے حق میں اور جیو کے خلاف نعرے بھی لگائے۔ خالد آرائیں کا کہنا تھا جیو بند نہ کرنے کی صورت میں کبیل آپریٹرز کو مختلف تنظیموں کی طرف سے سنگین نتائج کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ لاہور سے سپیشل رپورٹر کے مطابق سنی اتحاد کونسل سے وابستہ 50 سے زائد روحانی خانقاہوں کے سجادہ نشین مشائخ نے اپنے مشترکہ اعلامیہ میں کہا ہے گستاخانہ پروگرام نشر کرنے پر جیو کو سزا نہ دی گئی تو ہزاروں مشائخ اپنے لاکھوں مریدوں سمیت سڑکوں پر نکل آئینگے۔ جمعہ کو ہر روحانی آستانے پر جیو کے اسلام و پاکستان دشمن رویہ کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔ اعلامیہ جاری کرنے والے مشائخ میں پیر فضل رسول حیدر رضوی، پیر نقیب الرحمن، پیر سید عظمت علی شاہ ، پیر خالد سلطان قادری، پیر خواجہ فقیر محمد باروی، پیر میاں مبارک علی قادری، پیر طارق ولی چشتی، پیر میاں غلام مصطفی، پیر سید شمس الدین بخاری، پیر سید سرور حسین شاہ، پیر محمد مطلوب رضا، پیر عمار سعید سلیمانی، پیر سید محمد اقبال شاہ، پیر سید محمد شاہ ہمدانی، پیر صوفی ضیا ء اللہ قادری، پیر محمد احمد قادری سروری، پیر نور الٰہی انور، پیر سید شجاعت علی حسین شاہ، پیر سید فدا حسین شاہ و دیگر شامل ہیں۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق جیو ٹی وی پر گستاخانہ پروگرام نشر کرنے کے خلاف انجمن تاجران مدنی بازار نے شٹر ڈائون ہڑتال کرتے ہوئے احتجاجی ریلی نکالی اور فوارہ چوک میں مظاہرہ کیا جس کی قیادت محمد رفیق مغل، قاضی شاہد محمود، چوہدری جاوید اسد و دیگر رہنماؤں نے کی۔ ایڈیشنل سیشن جج حافظ آباد چوہدری محمد حسین نے جیو ٹی وی پر گستاخانہ فلم چلانے پر جیو ٹی وی کے مالک میر شکیل الرحمن، اینکر شائستہ لودھی، اداکارہ وینا ملک اور اس کے شوہر اسد خٹک سمیت 6افراد کے خلاف تھانہ صدر کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے 24گھنٹے میں ایف آئی آر کی کاپی عدالت میںپیش کرنے کا حکم دے دیا۔ درخواست امان اللہ سندھو اور محسن شبیر جعفری نے دائر کی ہے۔
اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی حکومت نے پاکستان الیکٹرانک ریگولیٹری اتھارٹی کے پرائیویٹ ممبرز کے اجلاس کو غیرقانونی قرار دیکر اسکے فیصلے کو مسترد کردیا ہے اور اسکے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا جائیگا۔ جیو نیوز، تیز انٹرٹینمنٹ کے دفاتر سیل کئے جائیں گے اور نہ ہی ’’ایئرآن‘‘ کیا جائیگا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ایک اعلیٰ حکومتی عہدیدار نے پیمرا کے اس اجلاس کو پرائیویٹ ممبرز کی اپنی غیرسرکاری میٹنگ قرار دیا اور کہا اسکی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ پیمرا کا اجلاس 28 مئی 2014ء تک ملتوی ہوا ہے جو ایک قانونی اجلاس ہوگا۔ پیمرا کے اس اجلاس کے فیصلوں پر عملدرآمد کی حکومت پابند ہے۔ پرائیویٹ ممبرز کے فیصلوں کی کوئی حیثیت نہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق پیمرا ترجمان نے گزشتہ رات ہونیوالے اجلاس اور پرائیویٹ ممبران کے فیصلے سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا۔ پیمرا ترجمان نے سرکاری بیان میں کہا ہے پیمرا اتھارٹی کا اجلاس غیرقانونی تھا اسکی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ پیمرا کے رولز 2009ء کے رول 3 اور 4 کے تحت کوئی اجلاس نہیں بلایا گیا۔ پرائیویٹ ممبران اپنے طور پر اجلاس نہیں بلا سکتے۔ پیمرا اتھارٹی کا اجلاس وزارت قانون کی رائے کے بعد ہی بلا یا جا سکتا ہے۔ یہ فیصلہ پیمرا اتھارٹی کے 9 مئی کے اجلاس میں ہی کیا جا چکا ہے۔ پرائیویٹ ممبران کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔
جیو نیوز، تیز اور انٹرٹینمنٹ کے لائسنس معطل ، دفاتر سیل کرنے کا حکم دیدیا، اجلاس غیرقانونی تھا: ترجمان پیمرا
May 21, 2014