’’سستا حج عوام کا حق ہے‘‘ لاہور ہائیکورٹ نے ٹور آپریٹرز کا15 فیصد سرکاری کوٹہ روک دیا

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ سستا سرکاری حج عوام کا حق ہے، یہ چھینا نہیں جا سکتا۔ عدالت بنیادی حقوق کو تحفظ فراہم کریگی۔ حج ایک مذہبی فریضہ ہے، یہ عوام کو بآسانی حاصل ہونا چاہئے۔ لاہور ہائیکورٹ کے مسٹرجسٹس خالد محمود خان نے یہ ریمارکس 15000حجاج کا سرکاری کوٹہ پرائیویٹ ٹورز آپریٹرز کو دینے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران دیئے۔ عدالت نے 15 ہزار کا سرکاری حج کوٹہ پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو دینے سے روک دیا۔ فاضل عدالت نے درخواست گزار کے حق میں حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے پرائیویٹ ٹورز آپریٹرز کو سرکاری کوٹہ دینے سے روکدیا جبکہ حج پالیسی 2014ء کیخلاف دائر آئینی درخواست پر وفاقی حکومت، وزارت مذہبی امور، وزارت قانون، وزارت ِ خارجہ مسابقتی کمشن، ایف آئی اے، نیشنل احتساب بیورو اور ایس بی پی وغیرہ کو 23 مئی کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عارف ادریس کی طرف سے آئینی درخواست میں موقف اختیا ر کیا کہ حج کوٹہ میں 50% حصہ عوام کا ہے تاکہ سستا حج ہوسکے۔ حج پالیسی 2014ء میں سرکاری حج کوٹہ کم کرکے 56,684 کردیا گیا جبکہ پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو 86,684کا کوٹہ دیدیا گیا۔ سرکاری حج صرف 2,72,231/- روپے میں ہونا ہے جبکہ پرائیویٹ ٹور آپریٹرز 4,25,000/- سے 6,00,000/- روپے فی حاجی وصول کر رہے ہیں جو آئین کے منافی ہے۔ حج پالیسی 2014ء سپریم کورٹ کے 27 اگست 2013ء کے فیصلے کے منافی بنائی گئی۔ درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ کمروں میں چھپ کر حج پالیسی2014ء بنادی گئی۔ غریب آدمی اپنی پوری عمر حج کی سعادت حاصل کرنے کیلئے جمع پونجی جمع کرتا ہے مگر حج اس سے دور ہوتا جا رہا ہے۔ موجودہ حکومت نے بھی غریبوں کی بات نہیں سنی اور آنے والے دور میں حج ایک خواب رہ جائیگا۔ جسٹس خالد محمود خان نے تفصیلی بحث سننے کے بعد کیس کی سماعت 23 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے 15000/- کا سرکاری حج کوٹہ پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کو دینے سے روکدیا۔

ای پیپر دی نیشن