پاکستان، چین نے مضبوط سٹریٹجک شراکت داری کے لئے واضح راستے کا تعین کر لیا : صدر ممنون

شنگھائی (نیوز ایجنسیاں) صدر مملکت ممنون حسین نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان اور چین اپنے آزمودہ تعلقات کو اپنی آئندہ نسلوں کیلئے کامیابی سے آگے بڑھانے میں کامیاب ہوں گے۔ اُردو چینی ڈکشنری دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مستحکم بنانے میں معاون ثابت ہو گی۔ دونوں ملکوں کے عوام ایک دوسرے سے بھرپور لگاؤ اور محبت رکھتے ہیں۔ پاکستان اور چین مثالی پرامن ہمسایہ ملک ہیں، دونوں ممالک خطے کو تنازعات سے پاک اور دنیا میں امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ سدابہار دوستی کو آئندہ نسلوں تک منتقل کرینگے۔ وہ منگل کو شنگھائی کی فوڈن یونیورسٹی میں اُردو اور چینی زبان کی پہلی ڈکشنری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر نے کہا کہ اُردو چینی ڈکشنری دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مستحکم بنانے میں معاون ثابت ہو گی۔ صدر نے کہا کہ پاکستان اور چین مثالی پرامن ہمسایہ ملک ہیں۔ دونوں ممالک خطے کو تنازعات سے پاک اور دنیا میں امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔صدر نے کہا کہ پاکستان اور چین کی حکومتوں نے آئندہ پانچ چھ برسوں میںسٹریٹجک  تعاون پر مبنی مضبوط شراکت داری کیلئے ایک واضح راستے کا انتخاب کیا ہے۔ علاوہ ازیں صدر ممنون حسین نے خطے کے لوگوں کی سماجی و اقتصادی فلاح وبہبود کیلئے باہمی اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز شنگھائی میں CICA سربراہ کانفرنس کے موقع پر سری لنکا کے صدر مہندا راجا پاکسے سے ملاقا ت میں کہی۔ دونوں رہنماؤں نے انتہاپسندی سمیت کے خطے کے تمام مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ صدر ممنون حسین نے کہا 2015ء تک دوطرفہ تجارت کا حجم ڈیڑھ ارب ڈالر تک لے جانے کے ہدف کے حصول کیلئے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ علاوہ ازیں ’’سیکا‘‘ اجلاس کے دوران صدر ممنون حسین نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سے بھی ملاقات کی جس کے دوران صدر ممنون حسین نے کہا پاکستان خطے میں پائیدار امن کا خواہاں ہے جو علاقہ کے عوام کی اقتصادی و سماجی بہتری کیلئے ناگزیر ہے۔ ملاقات کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے صدر کی پریس سیکرٹری صبا محسن رضا نے بتایا کہ ملاقات میں بالخصوص علاقائی امن، سلامتی اور استحکام کے فروغ کے حوالے سے پاکستان کے کردار، خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے اقوام متحدہ کی کوششوں اور سماجی ترقیاتی ایجنڈے خاص طور پر ہزاریہ ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے حکومت کی کوششوں اور مختلف اقدامات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے علاقے کی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔ صدر نے کہا کہ پاکستان کے عوام جمہوریت کے استحکام، تعلیم کے فروغ، سماجی و اقتصادی ترقی اور انتہاپسندی و شدت پسندی کی لعنت کے انسداد کے حوالے سے بان کی مون کی حمایت کو بہت قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل نے قیام امن کوششوں کے حوالے سے پاکستان کے کردار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مثبت اور تعمیری کردار کی تعریف کی۔

ای پیپر دی نیشن