بیرون ملک اثاثوں کا کیس: نواز شریف، زرداری، عمران، مشرف اور دیگر سیاستدانوں سے جواب طلب

May 21, 2014

 لاہور (وقائع نگار خصوصی+ ایجنسیاں+بی بی سی اردو) لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعظم نوازشریف، سابق صدر زرداری، عمران خان، بلاول بھٹو زرداری، شہبازشریف، سابق صدر مشرف، چودھری شجاعت، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، چودھری پرویز الٰہی سمیت 26 سیاستدانوں کو بیرون ملک اثاثوں کی پاکستان منتقلی کے کیس کے سلسلے میں نوٹس جاری کئے ہیں اور ان سے 16 جون کو جواب طلب کرلیا ہے۔ وقائع نگار خصوصی کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے 26 سیاستدانوں جبکہ 37 بیوروکریٹس اور وکلا سمیت 63 افراد کو بیرون ملک رکھے ہوئے 300 بلین ڈالر اثاثوں کی واپسی کےلئے دائر درخواست پر میاںنواز شریف ‘ آصف زرداری‘ عمران خان سمیت دیگر مدعا علیہا ن کو سرکاری یا سیاسی عہدے کی بجائے ذاتی حیثیت میں جواب داخل کرنے کا حکم دیدیا۔ فاضل عدالت نے عدالتی نوٹس کی تعمیل سے انکار کرنے والوں کی تعمیل کروانے کےلئے اخباری اشتہار شائع کر نے کی بھی ہدایت کر دی۔ مسٹر جسٹس خالد محمود خان نے ریمارکس دئیے کہ یہ معاملہ اہم نوعیت کا ہے۔ اس کی تہہ تک جائیں گے حکومت خود کہتی ہے پاکستانیوں کے 200ارب ڈالر سوئس بینکوں میں موجود ہیں۔ اگر یہ رقم واپس آجائے تو ملک کے تمام قرضے اتر سکتے ہیں اور ملک کی حالت سنور جائیگی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ مدعا علیہان میاں نواز شریف، کلثوم نواز، حسین نواز، ہمایوں اختر خان نے اپنے ملازمین اور سیکرٹریوں کے توسط سے تعمیل سے انکار کیا جبکہ میاں شہباز شریف نے نوٹس کی خود تعمیل کی۔ درخواست میں کہا گیا کہ اکثر سیاست دانوں نے غیرقانونی طور پر اپنے اثاثے بیرون ملک منتقل کر دئیے ہیں اور اگر انہیں واپس لایا جائے تو ملک کو غیر ملکی قرضوں سے نجات مل سکتی ہے۔ ان سیاست دانوں نے منی لانڈرنگ کے ذریعے اپنا سرمایہ بیرون ملک منتقل کیا۔ عدالت ان کے اثاثے واپس پاکستان لانے کا حکم جاری کرے۔ بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے 1996ءمیں 26 سیاسی رہنماو¿ں کے خلاف پٹیشن دائر کی تھی۔ انہوں نے بعد میں ترمیم کرتے ہوئے مزید سیاست دانوں، بیوروکریٹس اور وکلاءکے نام بھی شامل کئے، انکی تعداد اب 63 تک جا پہنچی ہے۔ بی بی سی کے مطابق عدالت نے عمران خان کی سابقہ بیوی جمائما خان کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ یہ مفاد عامہ کا مقدمہ ہے، مدعا علیہان کے نام اخبار میں مشتہر کئے جائیں۔ عدالت نے جن افراد کو نوٹس جاری کئے ہیں ان میں کلثوم نواز شریف، حسین نواز شریف، بیگم یوسف رضا گیلانی، چودھری اعتزاز احسن، بشریٰ اعتزاز، شاہ محمود قریشی، ملک ریاض، چودھری نثار علی خان، اعجازالحق، ہمایوں اختر، فیصل صالح حیات، عشرت احمد، سابق گورنر پنجاب غلام مصطفی کھر، سابق وزیر داخلہ رحمن ملک، فضل الرحمن، نور عاصمہ جہانگیر شامل ہیں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ بہت سے سیاست دانوں نے بیرونی اثاثوں کے کیس کے حوالے سے عدالت میں حاضر ہونے کے نوٹس موصول نہیں کئے جس پر لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے نوٹس وصول نہ کرنے والے سیاست دانوں کے نام اخبارات میں مشتہر کرکے انہیں 16 جون کو عدالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا ہے۔

مزیدخبریں