وزارت دفاع کو بگرام جیل سے رہا قیدیوں کی اہل خانہ سے ملاقات کرانے کا حکم

لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کو بگرام جیل افغانستان سے رہا کرکے پاکستان کے حوالے کئے جانے والے پاکستانی قیدیوں کی دس روز کے اندر ان کے اہل خانہ اور وکلاء سے ملاقات کرانے کا حکم دے دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے یہ حکم بگرام جیل میں قید پاکستانی شہریوں کی رہائی کے لئے وکلاء کی تنظیم جسٹس پروٹیکٹ پاکستان کی طرف سے دائر کی گئی درخواست پر جاری کیا۔ جسٹس پروٹیکٹ پاکستان کی جنرل کونسل بیرسٹر سارہ بلال نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ 15 مئی کو بگرام جیل سے رہا کئے گئے دس قیدیوں کو پاکستان کے حوالے کئے جانے کے باوجود ان کے اہل خانہ اور وکلاء سے ملنے نہیں دیا جارہا اور نہ ہی ان کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ انہیں کس حال میں اور کہاں رکھا گیا ہے۔ گزشتہ سماعت کے موقع پر فاضل عدالت نے وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب کی تھی۔ حکومت کی طرف سے پیش کی گئی تحریری رپورٹ میں تسلیم کیا گیا کہ 10 قیدی پاکستان کے حوالے کئے گئے ہیں۔ عدالت نے وزارت داخلہ کو ہدایت کی کہ دس روز کے اندر اندر ان قیدیوں کی ان کی اہل خانہ اور وکلاء سے ملاقات کرائی جائے۔ عدالت نے وزارت داخلہ کو یہ بھی ہدایت کی کہ رہا کئے گئے قیدیوں کو کسی سیف ہائوس میں رکھنے کی بجائے جیل میں رکھا جائے کیونکہ وزارت داخلہ ان کے تحفظ کی ذمہ دار ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...