اسلام آباد (آن لائن)سپریم کورٹ میں آٹے کی قیمتوں میں اضافے کیس کی سماعت کے دوران ’’سب اچھا ہے‘‘ اور’’ لوگوں کے بنیادی حقوق محفوظ ہیں‘‘ کی رپورٹ پیش کرنے پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے پنجاب کے لاء افسر رزاق اے مرزا کو جھاڑ پلا دی ۔انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پنجاب میں لوگوں کی تمام تر پریشانیاں ختم ہو گئی ہیں اور لوگ خوشحال ہیں اور ان کے حقوق محفوظ ہیں تو پھر کیا خیال ہے۔ پنجاب کی حد تک کیس بند کردیں اور آپ اگلی سماعت پر پنجاب کی طرف سے پیش بھی نہ ہوں۔اس پر رزاق اے مرزا نے کہا کہ ان کے کہنے کا مقصد یہ ہے کہ پنجاب کے شہروں میں ریگولر اور فائن آٹا الگ الگ قیمتوں پر دستیاب ہے اس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ یہ اچھی دستیابی ہے کہ آپ کے قریبی شہر راولپنڈی میں 20 کلو گرام آٹے کے تھیلے کی قیمت 1150 روپے ہے۔یہ خوشحالی ہے تو بتا دیں ۔باقی علاقوں میں کوئی اچھی صورت حال نہیں ہے۔
’’سب اچھا ہے‘‘ ’’ لوگوں کے بنیادی حقوق محفوظ ہیں‘‘ جیسی رپورٹ پیش، جسٹس جواد ایس خواجہ نے پنجاب کے لاء افسر رزاق اے مرزا کو جھاڑ پلا دی
May 21, 2014