لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ استحصالی نظام ملکی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، اقتدار پر قابض ٹولہ 69سال سے قومی امانتوں کو لوٹ رہا ہے، ملک میں شریعت کا نظام ہوتا تو کسی کو عوام کے خون پسینے کی کمائی پر ڈاکہ ڈالنے کی جرأت نہ ہوتی۔ ملک میں کرپشن، بدعنوانی اور بے حیائی جیسی بیماریوں کے اصل ذمہ دار حکمران ہیں۔ کرپشن کے خلاف ٹرین مارچ کا فیصلہ عوام کو کرپٹ اشرافیہ کے نرغے سے نکالنے کیلئے کیا ہے۔ عوام کو ان چوروں اور لٹیروں کے خلاف میدان میں آنا ہوگا۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے دولت کو ہی اپنا سب کچھ قرار دے رکھا ہے۔ ایک طرف غربت اور جہالت نے عام آدمی کو دو وقت کی روٹی اور علم جیسی بنیادی ضرورت سے محروم کررکھا ہے اور دوسری طرف حکمران عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ لاد رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہروں اور دیہات میں اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے مگر بجلی کے بل اسی طرح بے تحاشا وصول کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خودغرض اور دولت کے پجاری حکمرانوں نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کردی۔ کسان، مزدور، طلبائ، اساتذہ، ڈاکٹرز تمام شعبہ ہائے زندگی کے لوگ شدید گرمی میں حکومت کے خلاف سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں مگر حکمران جھوٹے وعدوں اور بلند بانگ دعووں سے عوام کو فریب دینے میں لگے ہوئے ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے بننے والا کمشن صرف وزیراعظم کا نہیں بلکہ ہر لٹیرے کا احتساب کرے گا اور جس نے بھی قومی خزانے کو لوٹا ہے اسے ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑے گا۔