ایبٹ آباد (آن لائن) 17 سالہ لڑکی سے شادی کا خواہشمند 70 سالہ افغان بوڑھا جیل منتقل کر دیا گیا جبکہ دو ملزموں نے سفری ضمانتیں کروا لیں۔ گزشتہ روز یونس کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس نے انکشاف کیاکہ ہم افغانی لوگ لڑکیاں فروخت کرتے ہیں۔ شفیقہ بی بی کے ساتھ میری شادی رچانے والی بات میں کوئی صداقت نہیں۔ اصل بات یہ ہے کہ شفیقہ بی بی میری بیٹی کی نند ہے اورشفیقہ بی بی کو میں نے 8 لاکھ روپے میں خریدا اور اسکے باپ کو یہ رقم ادا کی۔ میں شفیقہ کا رشتہ اپنے بیٹے کے ساتھ کرانا چاہتا تھا۔ تمام معاملات طے ہوگئے تھے تاہم کالا پل پرشوروم کا کام کرنیوالے افغان شہری بخت میر نے شفیقہ بی بی کارشتہ 25 لاکھ روپے میں ایک اور پارٹی سے کروا دیا۔ بخت میر نے پروپیگنڈا کے بعد ملی بھگت کرکے میرے اور میرے بیٹے کیخلاف جھوٹی ایف آئی آر درج کروا دی ہے جبکہ اس سارے کیس میں اصل مجرم بخت میر ہے۔