فیصل آباد (نمائندہ خصوصی + نیوز ایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر اپوزیشن کو ساتھ رکھنے کی کوشش کریں گے، مل کر احتساب کا عمل شروع کیا جائے گا لیکن اگر اپوزیشن نے ساتھ نہ دیا تو پاکستان تحریک انصاف سڑکوں پر آئے گی۔ میاں نوازشریف ضمیر کے سوداگر ہیں انہوں نے مولانا فضل الرحمن کو بھی خرید لیا۔ پاکستان سے کرپشن کے خاتمے کے لئے میں نے 20سال پہلے آواز اٹھائی تھی ملک سے کرپشن کا خاتمہ کر کے دم لیں گے۔ وہ فیصل آباد کی تاریخی گرا¶نڈ اقبال پارک دھوبی گھاٹ میں جلسہ سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اقتدار میں آ کر پاکستان کا لوٹا ہوا 200ارب واپس لائے گی۔ اگر میاں نوازشریف کو لندن کا وزیراعظم بنا دیں تو 10سال میں وہ لندن کا پاکستان سے برا حشر کر دیں گے۔ پاکستان 40سال قبل تیزی سے ترقی کر رہا تھا، ملک میں تعلیم، ہسپتال اور صنعت کاری کے علاوہ سول سروس بہترین خدمات سرانجام دے رہی تھیں لیکن ملک کو کرپشن کے ناسور نے کھوکھلا کر کے رکھ دیا۔ پاکستانیوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ یہ ملک عظیم خواب کا نام ہے ساری دنیا میں پاکستان واحد اسلامی مملکت ہے جو اسلام کے نام پر بنی، میرا بھی پاکستان کا وہی خواب ہے جو علامہ محمد اقبال کا خواب تھا، اس ملک کو ایک عظیم ملک بننا تھا لیکن کرپشن کی وجہ سے نہ صرف قوم کی حالت خراب ہوئی بلکہ ملک کی عزت اور ناموس دا¶ پر لگ گئی۔ کبھی بھی کسی قوم کو جدوجہد کے بغیر آزادی نہیں ملتی، پاکستان کو عظیم بنانے کے لئے ہمیں جدوجہد کرنا پڑے گی۔ فیصل آباد میں بجلی اور گیس کی بندش کی وجہ سے فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں اور بیشتر لوگ فیکٹریاں بیچ کر رئیل اسٹیٹ میں جا رہے ہیں۔ بھٹہ مزدوروں کو اجرت نہیں مل رہی۔ کسان رل گیا ہے، نوجوان بے روزگار ہیں یہی وجہ ہے کہ فیصل آباد میں جرائم کی شرح میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ یہاں پر گرمیوں میں بجلی نہیں تو سردیوں میں گیس نہیں ملتی۔ چیزیں مہنگی ہوتی جا رہی ہیں۔ دال کی قیمتوں میں 50فیصد اور دودھ کی قیمت میں 20فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جب تک کسی بھی ملک میں صاحب اقتدار کی کرپشن پر احتساب کا عمل شروع نہیں کیا جاتا، ملک کا مستقبل نہیں بن سکتا۔ کرپشن کے خلاف بات کی تو مسلم لیگ (ن) نے میری ذات پر حملے شروع کر دیئے۔ میری بیوی کو یہودی لابی کہا گیا جو مسلمان ہو کر پاکستان آئی تھی اس کو بدنام کرنے کے لئے ٹائلوں کا کیس بنایا گیا۔ مجھ پر اور شوکت خانم ہسپتال پر حملے کر کے میری زبان بند کرنے کی کوشش کی گئی لیکن میں نے کرپشن کے خلاف جدوجہد کو جاری رکھا۔ جس ملک کا وزیراعظم کرپٹ ہو اس ملک کے نچلے طبقے میں کرپشن کو روکنا مشکل ہوتا ہے۔ ایک کرپٹ شخص کسی دوسرے کرپٹ شخص کا احتساب نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں فنانس سیکرٹری کے گھر سے 68 کروڑ روپے برآمد ہوئے، یہ پیسہ عوام کی خون پسینے کی کمائی کا پیسہ تھا۔ عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا جاتا ہے۔ غریب غریب تر اور امیر امیر تر ہوتا جا رہا ہے۔ اشرافیہ میں پھیلنے والی کرپشن نے ملک کو کھوکھلا کر دیا۔ ہمارے پاس ملک چلانے کے لئے پیسے نہیں لیکن حکمران آف شور کمپنیوں میں پیسے چھپاتے ہیں۔ ایسے ملک میں بیرونی سرمایہ کاری نہیں ہوتی اور ملک میں غربت کا راج ہو جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک چلانے کے لئے آئی ایم ایف سے قرضے لینے پڑ رہے ہیں۔ ہر روز 6ارب روپے قرضہ لیا جا رہا ہے۔ موجودہ حکومت نے تین سال میں 5ہزار ارب روپیہ قرض حاصل کیا جبکہ اس سے پہلے 60سالوں میں پاکستان نے مجموعی طور پر 5ہزار ارب روپیہ قرضہ لیا تھا۔ مہنگائی کے ذریعے یہ قرض عوام ہی ادا کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس میں نوازشریف کے خاندان کے افراد کے نام اپوزیشن یا پاکستان تحریک انصاف لے کر نہیں آئی بلکہ یہ غیرملکی صحافیوں نے تحقیق کر کے بڑے بڑے سیاسی اور کئی ممالک کے رہنما¶ں کے نام سامنے لائے ہیں جو آف شور کمپنیوں کے پیچھے چھپ کر غیرقانونی پیسے کو چھپائے بیٹھے تھے۔ پانامہ لیکس میں نوازشریف کے بچوں کا نام آنے پر ہم نے حکومت سے چار سوال پوچھے تھے۔ میں نے 17سال کا¶نٹی کھیلی اور لندن میں فلیٹ خریدا جو بیچ دیا اور میں نے اس کے تمام تر کاغذات سب کے سامنے رکھ دیئے ہیں۔ تحریک انصاف اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ مل کر حکومت سے ڈیڑھ ماہ سے ان چار سوالوں کے جواب مانگ رہی ہے لیکن وزیراعظم کی جانب سے طوطا مینا کی کہانی سامنے آ رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں جھوٹ بولا اور خود کو مظلوم ظاہر کرنے کے لئے اپنے خاندان کے 1937ءسے کہانی سنا کر معاملے کو الجھانے کی کوشش کی۔ اب معلوم ہو رہا ہے کہ میاں نوازشریف خاندان کے سنگاپور سمیت کئی ممالک میں اثاثے موجود ہیں۔ وزیراعظم کو چاہیے کہ وہ عوام کو بتائیں کہ ان کے کس کس ملک میں اثاثے موجود ہیں۔ ملک میں چوری کرنے والے غریب کو جیل میں ڈالا جاتا ہے جبکہ بڑے پیمانے پر لوٹ مار کرنے والے ملک کے حکمران بنے بیٹھے ہیں۔ پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ خیرات دینے والا ملک ہے۔ کیا غریب عوام نواز شریف کے شاہانہ رہن سہن کے لئے حکومت کو ٹیکس دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے میاں محمد نوازشریف پر ترس آ رہا ہے، وہ قومی اسمبلی میں آنے کے دوران اس قدر بوکھلائے ہوئے تھے کہ ایئرکنڈیشن میں انہیں گرمی محسوس ہو رہی تھی اور وہ بار بار پانی مانگ رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہمیشہ کرکٹ کے میدانوں میں آخری گیند تک مقابلہ کیا اور مخالفین کے ہارنے پر انہیں مخالفین پر ترس آتا تھا آج ویسا ہی ترس میاں نوازشریف پر آ رہا ہے۔ میں نے بنی گالا کی زمین خریدی اور اس پر گھر بنایا اور اب بھی ان کے پاس اتنی رقم ہے کہ ان کا 15سال کا خرچہ چل سکتا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ قوم آپ کو مظلوم سمجھتی رہی لیکن اب پانامہ لیکس کے سامنے آنے پر آپ سے جواب مانگ رہی ہے۔ پانامہ لیکس میں عمران خان یا اس کے کسی ساتھی کا نام نہیں آیا بلکہ میاں نوازشریف کے خاندان کا نام آیا ہے۔ جلسہ سے شاہ محمود قریشی نے بھی خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فیصل آباد مزدوروں، تاجروں کا شہر ہے آج ملک کا کوئی بھی طبقہ حکومت پر راضی نہیں۔ کسانوں کو باردانہ نہیں ملا، پاکستان تحریک انصاف 23تاریخ کو لاہور چیئرنگ کراس پر کسانوں کے احتجاج میں شرکت کرے گی۔ فیصل آباد میں جلسہ عام کے دوران پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض احمد نے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لی۔ عمران نے راجہ ریاض کے گھر کھانے کی دعوت میں بھی شرکت کی۔ ٹی وی کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر تحریک انصاف کی حکومت ہو تو لوگ لندن سے یہاں نوکری کرنے آئیں گے جبکہ نواز شریف لندن کے حکمران ہوں تو وہ ملک 10 سال پیچھے چلا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں جھوٹ بولنے والے کو وزیراعظم رہنے کا حق نہیں۔ جب تک کرپشن ختم نہیں ہو گی سرمایہ کاری نہیں ہو گی نوکریاں نہیں ملیں گی۔ وزراء کرپشن کر رہے ہیں مجھ پر الزام لگائے گئے جمائما پر سمگلنگ کا کیس بنا دیا گیا۔ وزیراعظم کے احتساب تک غریبوں کو جیل میں ڈالنے کا حق نہیں ان کا کہنا تھا جاتی عمرہ کی سکیورٹی اتنی ہے کہ اتنی بکنگھم پیلس کی نہیں جب تک سیاستدان اقتدار میں آ کر ملک کو لوٹنا بند نہیں کریں گے ملک کا کوئی مستقبل نہیں۔اپوزیشن نے ساتھ نہ دیا تو تنہا تحریک چلائیں گے ان کا کہنا تھا کہ آئی سی آئی جے کی ویب سائٹ پر عمران، جہانگیر ترین، علیم خان سرچ کریں کسی کا نام نہیں آئے گا میاں صاحب اور ان کے بچوں کے نام ہی سامنے آئیں گے۔ عمران نے اعلان کیا کہ وہ 23 مئی کو کسانوں کے دھرنے میں بھی شریک ہوں گے۔
عمران