مینگورہ (نوائے وقت رپورٹ+ نیٹ نیوز+ ایجنسیاں) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ خیبر پی کے میں 2013ءکے الیکشن میں جھانسے میں آنے والے پچھتا رہے ہیں، اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے ہم تبدیلی لائیں گے، تبدیلی کا نعرہ لگانے والے پشاور کے الیکشن میں چوتھے نمبر پر آئے ہیں، ہم سڑکیں بناتے رہیں گے، مخالفین سڑکوں پر آتے رہیں گے، یہ اپنے اپنے مقدر کی بات ہے، سوات میں کڈنی ہسپتال پنجاب کی طرف سے خیبر پی کے کو تحفہ ہے، الیکشن کی بات الیکشن والے دنوں میں ہوگی۔ کڈنی ہسپتال کی افتتاحی تقریب کے بعد جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نواز شریف نے شرکاءکو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا جذبہ بتا رہا ہے جس تبدیلی کا خواب آپ دیکھ رہے تھے وہ تبدیلی یہاں نہیں آئی، اب تبدیلی آکر رہے گی، اگر کچھ سال سبق سیکھنے میں لگ گئے ہیں تو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اگر سوات کے لوگ 2013ءمیں جھانسے میں نہ آتے تو واقعی تبدیلی آ چکی ہوتی۔ مینگورہ کا ہیلی کاپٹر سے جائزہ لیا ہے مجھے وہی پرانی ٹوٹی پھوٹی سڑکیں ¾ ٹوٹے پھوٹے ہسپتال اور ٹوٹے پھوٹے سکول نظر آئے۔ پورے راستے میں تبدیلی دیکھنے کی کوشش کر رہا تھا کہ کہاں ہے تبدیلی؟ مگر مجھے سب کچھ پرانا نظر آیا۔ تبدیلی نظر نہیں آئی‘ عوام کا جذبہ بتا رہا ہے کہ آپ بھی پچھتا رہے ہیں کہ شاید آپ نے 2013ءمیں غلطی کی تھی۔ ہم نے کہا کوئی بات نہیں یہ تبدیلی نہیں لا سکے تو ہم تبدیلی لائیں گے ¾ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے قومی منصوبوں میں تبدیلی لا رہے ہیں۔ پنجاب ¾ بلوچستان کی طرح باقی صوبوں میں بھی ترقیاتی منصوبے شروع کئے ہیں ¾ ہم نے موٹر وےز بنائی ہیں۔ کچھ لوگ بات ¾ بات پر کہتے ہیں کہ ہم سڑکوں پر آئیں گے ¾ سڑکیں ہونگی تو سڑکوں پر آﺅ گے، میں تمہارے لئے سڑکیں بنارہا ہوں آپ سڑکوں پر آ جائیں ہم سڑکیں بناتے رہیں گے یہ سڑکوں پر آتے رہیں گے یہ اپنا اپنا مقدر ہے کوئی سڑکیں بنارہا ہے کوئی سڑکوں پر آرہا ہے۔ میں سوات میں تبدیلی کا پیش خیمہ لیکر آیا ہوں ¾ انشاءاللہ پاکستان اور خیبر پی کے کی تقدیر بدلنے والی ہے۔ میں کڈنی ہسپتال کا افتتاح کر نے کےلئے آیا تھا بہت بڑا خوبصورت ہسپتال بنایا ہے جیسے باہر کے ممالک میں ہسپتال ہوتے ہیں اسی طرز کا ہسپتال بنا ہے یہ پنجاب کی طرف سے خیبر پی کے کو تحفہ ہے۔ انہوں نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ یہ ہسپتال وزیرخزانہ نے اپنی نگرانی میں اور شہباز شریف نے ذاتی دلچسپی لیکر ہسپتال بنوایا ہے دونوں مبارک کے مستحق ہیں۔ میں خیبر پی کے کے جن علاقوں میں گیا ہوں وہاں ترقیاتی منصوبوں کی بات کی ہے ان پر عمل بھی کرائیں گے۔ کڈنی ہسپتال کےلئے فنڈز دینے والے تمام افرادکا شکر گزار ہوں ۔ ابھی الیکشن کی بات کرنے نہیں آیا الیکشن کی بات الیکشن والے دنوں میں ہوگی۔ ہمارے ساتھی کہتے ہیں کہ سوات ¾ مینگورہ اور پشاور سے ہم جیتیں گے میں کہتا ہوں کہ ہم نے الیکشن جیتا ہے دوسرے اور تیسرے پر کوئی اور آیا ہے موجودہ حکومت کا امیدوار چوتھے نمبر پر آیا۔ سوات ¾ مینگورہ میں خواتین کےلئے یونیورسٹی سب کیمپس کا اعلان کرتا ہوں ¾ خواتین اپنی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کریں گی، نوجوان اپنی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرینگے۔ آپ پاک باز اور اچھے مسلمان ہیں آپ کی خدمت پر مجھے فخر ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ نو جوانوں کےلئے ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ قائم کیا جائیگا ¾ تحصیل کبل اور مٹہ میں 30کروڑ روپے کی لاگت سے 130 کے وی کے گرڈ سٹیشن کا اعلان کرتا ہوں۔ بجلی کی قلت 2018ءمیں ختم ہوگی یہ ہمارا قوم سے وعدہ ہے گیس بھی آئے گی پاکستان ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے۔ اسحاق ڈار نے بتایا ہے کہ پاکستان کا زر مبادلہ ریکارڈ سطح پر پہنچ چکا ہے ۔ ہاکی کے فروغ کےلئے آسٹرو ٹرف بچھانے اعلان کرتا ہوں، سیدو شریف کے ائیر پورٹ کو دوبارہ فعال کیا جائیگا یہاں سے بہترین فلائٹس چلائیں گے یہاں سے فلائٹس صرف اسلام آباد، لاہور، پشاور میں نہیں بلکہ دبئی ¾جدہ اور مدینہ منورہ بھی جائیں گی۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو ہدایت کی ہے کہ چکدرہ سے کالام تک 133کلو میٹر کی سڑک کو موٹر وے کی طرز ایکسپریس وے بنایا جائے یہاں چار سڑکیں ہونگی دو آنے اور دو جانے کےلئے استعمال ہونگی۔ پاکستان اور خیبر پی کے کی تقدیر بدلنے والی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جس تبدیلی کا خواب آپ نے دیکھا تھا وہ نہیں آئی بلکہ تبدیلی اب آئے گی۔ اگر یہ تبدیلی نہیں لا سکے تو ہم تبدیلی لائیں گے۔ میں تبدیلی دیکھنے کی کوشش کرتا رہا لیکن کہاں ہے تبدیلی؟۔ سوات میں وہی ٹوٹے پھوٹے سکول ہیں‘ وہی ہسپتال۔ بعض لوگ بات بات پر سڑکوں پر آنے کا کہتے ہیں۔ میں تمہارے لئے سڑکیں بنا رہا ہوں تم سڑکوں پر آتے رہو۔ وزیراعظم نے عمران خان کا نام لئے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کوئی سڑکیں بنا رہا ہے کوئی سڑکوں پر آ رہا ہے۔ اپنا اپنا مقدر ہے۔ ہم تبدیلی لائیں گے۔ ہم سڑکیں بناتے رہینگے اور مخالفین سڑکوں پر آتے رہیں گے۔ وزیراعظم نے کہا اقتصادی راہداری بشام کو خطے سے ملائے گی اس کے ثمرات اس خطے میں آئیں گے۔ وزیراعظم نے شانگلہ کیلئے بھی یونیورسٹی کیمپس کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا 2018ءمیں ملک بھر سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیں گے۔ اس سے پہلے مینگورہ کے علاقے سنگوٹہ میں نوازشریف کڈنی ہسپتال کا افتتاح کیا۔ وزیراعظم نے ہسپتال کا دورہ کیا اور مریضوں سے بھی ملے۔ ان کی خیریت پوچھی‘ جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔ نواز شریف نے ایک غریب مریضہ کیلئے پندرہ ہزار روپے ماہانہ وظیفے کا اعلان کیا۔ مریضوں نے جدید ہسپتال کی تعمیر پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے ہسپتال میں شہباز شریف آپریشن تھیٹر کمپلیکس کا بھی افتتاح کیا۔ نوازشریف کڈنی ہسپتال ایک سو دس بیڈز پر مشتمل ہے یہ منصوبہ 80 کروڑ روپے سے مکمل کیا گیا۔ ہسپتال کو پنجاب ہسپتال ٹرسٹ نے تعمیر کیا ہے۔ ہسپتال میں 14 ڈائیلسز مشینیں، دو آپریشن تھیٹر، ایک سی ٹی سکین مشین، ایکسرے مشین اور دیگر جدید آلات موجود ہیں۔ وزیراعظم نے سوات اور شانگلہ ضلع کونسل کو 20/20کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ ہاکی گراﺅنڈ کیلئے آسٹروٹرف لگانے کا بھی اعلان کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ ڈاکٹر عباد نے کہا ہے کہ جو ترقیاتی کام ہم کر رہے ہیں تو اس سے ہم پشاور‘ سوات‘ مینگورہ کی سیٹیں جیتیں گے میں نے کہا جیتیں گے نہیں جیت چکے ہیں۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری بشام سے اس خطے کو ملائے گی۔ اس کے فائدے اس خطے کو ملیں گے۔ سوات اگر ترقی کرتا ہے تو نوازشریف خوش ہوتا ہے۔ یہ ہے نیا پاکستان۔ وزیراعظم کے مشیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما انجینئر امیر مقام نے کہا کہ عمران خان اپنے قول و فعل میں تضاد ختم کریں، آف شور کمپنیوں کے مالک آف شور کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، احتساب کا واویلہ کرنے والے عمران بتائیں کہ خیبرپی کے کا احتساب کمیشن کدھر گیا، عمران خان ہمیں بھی وہ عینک دے دیں جس سے نیا کے پی کے نظر آتا ہو، بلاول بھٹو بڑے نعرے لگاتے ہیں، پہلے وہ آصف زرداری کو پاکستان لے کر آئیں پھر باتیں ہوں گی، سراج الحق اخلاقیات کا نعرہ لگاتے ہیں، ان کے وزیر کا نام خیبرلیکس میں آیا، تب ان کی اخلاقیات کہاں تھی۔ مالاکنڈ کے عوام کی طرف سے آمد پر وزیراعظم کا مشکور ہوں، نواز شریف ہسپتال کے افتتاح پر وزیراعظم مبارکباد کے مستحق ہیں، الحمد للہ، نواز شریف کڈنی ہسپتال نے کام شروع کر دیا ہے، نواز شریف کڈنی ہسپتال کو ٹیچنگ ہسپتال میں تبدیل کریں گے۔
اسلام آباد (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم نواز شریف نے پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمشن کے ٹی او آر کی تیاری کے لئے پارلیمانی کمیٹی کے جلد قیام کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیٹی جلد اپنا کام مکمل کرے تاکہ ملک میں جاری سیاسی بحران کا خاتمہ ہو۔ وزیراعظم نواز شریف سے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ملاقات کی جس میں ٹی او آر کے لئے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے وزیراعظم نواز شریف کو پارلیمانی کمیٹی سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کمیٹی کل تک کام شروع کردے گی اور دو ہفتوں میں کام مکمل کر کے رپورٹ پیش کریگی۔ دریں اثناءوزیراعظم نواز شریف نے تمام وزارتوں، محکموں اور اداروں میں اردو کو بطور سرکاری زبان استعمال کرنے کےلئے فوری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ آئینی تقاضا ہے پہلے ہی بڑی تاخیر ہو چکی ہے، تمام وزارتوں اور سرکاری محکموں میں اردو کی ترویج کےلئے کئے گئے اقدامات کی جامع رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیراعظم نواز شریف سے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی نے ملاقات کی۔ انہوں نے وزیراعظم کو اپنے ڈویژن کے تحت چلنے والے اداروں کی کارکردگی اور مستقبل کے منصوبوں سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے علمی و ادبی ادارے ازسرنو متحرک ہونے پر مسرت کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ تمام وزارتوں، محکموں اور سرکاری اداروں میں اردو کو بطور سرکاری زبان استعمال کرنے کے فوری اقدامات کرنے چاہئیں، یہ آئینی تقاضا ہے جس میں پہلے ہی بڑی تاخیر ہو چکی ہے۔ تمام سرکاری اداروں کو پھر سے ان دس نکات کی طرف توجہ دلائی جائے جو پہلے ہی جاری کئے جا چکے ہیں، تمام وزارتوں اور سرکاری محکموں میں اردو کی ترویج کےلئے کئے گئے اقدامات کی جامع رپورٹ پیش کی جائے۔ قومی تاریخ اور نامور شخصیات پر مشتمل کتب کی اشاعت کا اہتمام کیا جائے تاکہ ہماری نوجوان نسل اپنی تاریخ و ثقافت سے آگاہ ہو۔ شاعروں، ادیبوں، فنکاروں اور دانشوروں کے مسائل کے حل اور حکومت کی طرف سے ان کی ممکنہ سرپرستی اور مدد کا جامع منصوبہ بھی بنایا جائے کیونکہ یہی لوگ ہماری حقیقی میراث ہیں ان کی قدر افزائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
وزےر اعظم