مقبوضہ بیت المقدس (اے ایف پی) اسرائیلی وزیر دفاع موشے یالون صہیونی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کیخلاف پرتشدد کارروائیوں کے حوالے سے وزیراعظم نیتن یاہو سے اختلافات پر مستعفی ہوگئے۔ انہوں نے کہا ملک پر انتہا پسندوں نے قبضہ کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا انکا وزیراعظم نیتن یاہو پر اعتماد برقرار نہیں رہا۔ نیتن یاہو نے پارلیمنٹ میں اپنے حامیوں کی اکثریت بڑھانے کیلئے وزیر دفاع موشے یالون کا عہدہ فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے کے حوالے سے معروف لائبرمین کو دینے کی پیشکش کی تھی۔ بی بی سی کے مطابق لائیبرمین ماضی میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں اور 2014 میں اپنے خلاف بدعنوانی کے الزامات لگنے کے بعد اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہو گئے تھے۔ لائیبرمین کو عدالت نے الزامات سے بری کر دیا ہے۔ وزیر اعظم نتن یایو اور وزیر دفاع موشے یالون کے مابین نائب چیف آف آرمی سٹاف کے ایک بیان کے بعد اختلافات میں اضافہ ہوگیا تھا۔ وزیر دفاع موشے یالون نے ڈپٹی چیف آف سٹاف کے اس بیان کا دفاع کیا تھا جس میں میجر جنرل یائر گولان نے کہا تھا کہ اسرائیلی سماج میں نازی جرمنی میں سنہ 1930 کی دہائی میں ہونے والے واقعات جیسے رجحانات موجود ہیں۔‘