اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن اور کھاد مینوفیکچررز کےوفود نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں کی اور ان سے دونوں وفود نے ٹیکسوں کی صورتحال اور ٹیکس تجاویز پر بات چیت کی۔ ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے وفد کی قیادت زبیر موتی والا نے کی اور ٹیکسٹائل کے شعبے کے لئے ٹیکس تجاویز وزیر خزانہ کے حوالے کیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت مختلف سیکٹرز کے ساتھ صلاح مشورہ کر رہی ہے۔ انہوں نے ایسوسی ایشن کی طرف سے بجٹ تجاویز کا خیرمقدم کیا اور یقین دہانی کرائی کہ ان پر غور کیا جائے گا۔ ٹیکسٹائل ملک کا اہم شعبہ ہے اور برآمد کنندگان کو 180 ارب روپے کا پیکج بھی دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 5.28 فیصد گروتھ ریٹ حاصل کیا ہے۔ پاکستان کے بارے میں 2030 ء تک دنیا کی 20 ویں بڑی معیشت بننے کی پیش گوئیاں کی جا رہی ہیں۔ کھاد مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے وفد نے بھی بجٹ تجاویز دیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ان تجاویز پر غور کیا جائے گا۔ کھاد مینوفیکچررز خریف کے لئے ڈی اے پی اور یوریا کھاد کی سپلائی کو یقینی بنائیں۔ حکومت یوریا پر کیش سبسڈی بھی دے رہی ہے۔ ملاقات میں دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔