کراچی (سٹاف رپورٹر) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے پاکستان میں کینسر کے 75فیصد مریض علاج کی سہولیات کے بغیر انتقال کرجاتے ہیں۔ حکومت وفاقی اور صوبائی سطح پر کینسر کنٹرول پروگرام جلد شروع کرے گی یہ پروگرام پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ملک بھرمیں شروع کیا جائے گا ملک بھر میں کینسر سے بچاو¿ اور اس کے علاج کے لیے حکومت مزید سہولیات فراہم کرے گی۔ کیسنر کیئر ہسپتال بہتر انداز میں کام کررہا ہے مخیرحضرات کینسرکے مرض کے علاج کے لئے فلاحی منصوبوں میں تعاون کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاو¿س میں کینسرکیئر ہسپتال کی فنڈ ریزنگ کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کینسرکا مرض ملک میں تیزی سے پھیل رہا ہے، مرض پرقابو پانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے پاکستان میں کینسر کے مرض کے علاج کے لیے سہولیات ناکافی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا حکومت صحت کے شعبے کی ترقی کے لئے اقدامات کررہی ہے حکومت کی کوشش ہے صحت کی سہولیات کا دائرہ ملک کے تمام علاقوں تک پھیلایا جائے۔ کراچی میں کینسرکیئر ہسپتال کا قائم ہونا خوش آئند ہے۔ یہ نو ارب روپے کا پراجیکٹ ہے۔ وزیراعظم نے کہا ہسپتال قائم ہونے سے زیادہ چیلنج اسکو بہتر انداز میں چلانا ہے۔ ہسپتال مربوط انداز میں چلانے کے لئے ٹرسٹ قائم کیا جائے۔ انہوں نے کہا صحت کے شعبے میں وسائل کی کمی ہے۔ تاہم نجی شعبے کی شراکت داری سے وسائل کی کمی پرقابو پایا جاسکتا ہے۔ وزیراعظم نے کینسرکیئر ہسپتال کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے 10 کروڑ روپے عطیہ کا اعلان کیا۔ مزید برآں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے گلشن اقبال کراچی میں امریکی ریاست ٹیکساس کے سکول میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی طالبہ سبیکا شیخ کے گھر جاکر ان کے والد سے ملاقات کی اور اہل خانہ سے سبیکا کی ناگہانی موت پر گہرے رنج ، دکھ اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے کہا سبیکا پاکستان کی ہونہار طالبہ تھی، پوری قوم سبیکا کی افسوس ناک موت پر سوگوار ہے۔ وزیراعظم نے کہا انتہاپسندانہ رجحانات کسی ایک ملک یا خطے کا نہیں بلکہ بین الاقوامی مسئلہ ہے ایسے رجحانات پر قابو پانے کے لیے جہاں انکی اصل وجوہات تلاش کرنے اور ان اسباب کے تدارک کی ضرورت ہے وہاں بین الاقوامی سطح پر ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ سبیکا کے والد نے کہا ہمارے دل میں وزیراعظم کا بہت احترام ہے اور ہم ان کے شکرگزار ہیں۔
وزیراعظم