فلسطین کیلئے او آئی سی اعلامیہ پر من و عن عمل ہونا چاہئے: طاہر القادری

لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ فلسطین کاز پر استنبول میں منعقدہ او آئی سی کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ کا خیرمقدم کرتے ہیں، اعلامیہ لفظوں کی حد تک ہی سہی تاہم ٹھوس اقدامات اور اہداف پر مشتمل ہے، اس پر من و عن عمل ہونا چاہیے۔ فلسطینی عوام کے جان و مال اور بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے عالمی فورس بنانے کی تجویز مناسب ہے۔ اسرائیلی افواج کے ہاتھوں فلسطینی عوام کے حالیہ قتل عام کی تحقیقات کیلئے اقوام متحدہ کو بلاتاخیر وفد غزہ بھیجنا چاہئے۔ مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے عالمی طاقتوں نے اپنا عالمی قانونی و انسانی کردار ادا نہیں کیا جس کی وجہ سے مسئلہ فلسطین انسانی المیہ کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ وہ گزشتہ روز پاکستان عوامی لائرز موومنٹ کے عہدیدار وکلاء کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر وکلاء نے زیر سماعت کیسز کے بارے میں بریفنگ دی اور بتایا کہ آج 21 مئی کو لاہور ہائیکورٹ کا فل بنچ نواز، شہباز اور حواریوں کی طلبی کی پٹیشن کی سماعت کرے گا اور انسداد دہشتگردی کی عدالت میں بھی سماعت ہو گی۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کاانصاف زندگی موت کی طرح اہم ہے، نواز، شہباز کی طلبی کے فیصلے کا انتظار کررہے ہیں، قاتل اشرافیہ انسداد دہشتگردی کی عدالت کے کٹہرے میں کھڑی ہو گی تو سمجھیں گے انصاف کی فراہمی کا عمل شروع ہو گیا۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ اشرافیہ دو نمبر پیسے سے سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ بنانے کے فن کی ماہر ہے ۔ پھانسی کا پھندا اپنی جانب بڑھتا دیکھ کر نااہل کو دھرنے میں سازش نظر آنے لگی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...