کراچی (بی بی سی) کراچی کے قریب سمندر میں تیل اور گیس کے ذخائر نہیں مل سکے ہیں اور کیکڑا ون سائٹ پر ڈرلنگ کا کام بند کر دیا گیا ہے۔وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر نے نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ کیکڑا ون کے مقام پر 5500 میٹر سے زیادہ گہرائی تک ڈرلنگ کی گئی تاہم گیس یا تیل کے ذخائر نہیں مل سکے اور آنے والے چند دنوں میں اس کنویں کو بند کر دیا جائے گا۔اس منصوبے پر کام کرنے والوں کی جانب سے دی گئی ابتدائی اطلاعات کی روشنی میں وزیرِاعظم عمران خان نے بھی اس سے امیدیں جوڑ لی تھیں اور ’بہت جلد عوام کو خوش خبری کی نوید‘ سنا دی تھی۔مبصرین اور تجزیہ کاروں کے خیال میں اس منصوبے کے بارے میں ہی بنیادی طور پر حکومتی جماعت نے مبالغہ آرائی سے کام لیا اور بڑے بڑے دعوے کیے جس کی وجہ سے عام پاکستانیوں نے اس منصوبے سے غیر معمولی امیدیں وابستہ کر لی تھیں۔او جی ڈی سی ایل ڈائریکٹر آپریشنز احمد حیات لک کہتے ہیں ’دنیا بھر میں تو کامیابی کی شرح صرف 10 فیصد ہوتی ہے، اگر 10 کنویں کھودیں اور ان میں سے ایک کنویں میں بھی ذخیرہ مل جائے تو اسے کامیابی گنا جاتا ہے۔‘وہ کہتے ہیں پاکستان میں آن شور میں اس کی شرح تین میں سے ایک ہے ’ایوریج تو ہماری بہت اچھی ہے لیکن ہمارے ہاں جو دریافتیں ہوتی ہیں ان کا سائز بہت چھوٹا ہوتا ہے۔‘کیکڑا ون کے بارے میں بتاتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ اس کی کامیابی کا امکان ابتدائی اندازوں کے مطابق 13 سے 15 فیصد کے درمیان تھا۔اسی بارے میں بات کرتے ہوئے آئل اینڈ گیس انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے ایک اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ’عام طور پر پانچ فیصد بھی امکانات ہوں تو ڈرلنگ شروع کر دی جاتی ہے۔ یہاں 20 فیصد امکان تھا۔‘اسی بارے میں او جی ڈی سی ایل کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر ریاض خان کا کہنا تھا ’ہاکستان کی خوش قسمتی یہ ہے کہ یہاں ہم تین کنویں کھودتے ہیں تو ایک میں سے ذخائر نکل آتے ہیں۔‘انڈیا اور لیبیا کے بارے میں بتاتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ انڈیا نے 40 کنویں کھودے جن میں سے کچھ نہیں نکلا اور بعد میں جا کر انھیں کامیابی ملی۔ اسی پر لیبیا کو 50 سے زیادہ کنویں کھودنے کے بعد کامیابی ملی۔’ناروے میں بھی جسے ہم نارتھ سی کہتے ہیں، انہوں نے تقریباً 10 سال لگائے اور 70 سے زیادہ کنویں کھودنے کے بعد انھیں کامیابی ملی۔‘ریاض خان کہتے ہیں ہمیں ایک قوم کے طور پر اسے اتنا سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے اور اس بزنس کو سمجھنا چاہیے ’یہ ہائی رسک اور ہائی ریوارڈ بزنس ہوتا ہے۔‘آئل اینڈ گیس انڈسٹری کے ماہر جاوید اختر خان کہتے ہیں کہ تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش میں جو چیز کامیابی کا تعین کرتی ہے وہ ہائیڈرو کاربن ہے۔جاوید اختر خان کیکڑا ون پراجیکٹ کی ناکامی نہیں مانتے، ان کے مطابق کیکڑا ون کے آس پاس کے علاقوں میں کافی دفعہ کافی کمپنیوں نے کوشش کی ہے لیکن پہلی بار کیکڑا ون پر ڈرلنگ کی گئی۔