عید کے بعد مہنگائی‘ بے روزگاری کیخلاف ملک گیر رابطہ مہم چلائیں گے: مسلم لیگ ن

May 21, 2019

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی، نوائے وقت رپورٹ)مسلم لیگ ن نے عید کے بعد مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف ملک گیر رابطہ مہم چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں کے ساتھ میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا کہ اگر حکمران اپنے منہ بند رکھتے تو آج معیشت کا یہ حال نہ ہوتا، آج بھی حکمرانوں کو یہی مشورہ دیتا ہوں، حکومت اگر سچ نہیں بول سکتی تو جھوٹ بھی مت بولے۔ مہنگائی کو سامنے رکھتے ہوئے کم از کم اجرت 20 ہزار روپے کی جائے اور پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ واپس لیا جائے۔پٹرول اور ڈیزل کی وہ قیمت رکھی جائے جو قابل برداشت ہو، آنے والے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگایا جائے اور کسی ٹیکس کی شرح میں اضافہ نہ کیا جائے۔آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ آئی ایم ایف سے شرائط میں بہت شکوک و شبہات ہیں، آئی ایم ایف کی شرائط عوام کے سامنے رکھی جائیں۔ شرح سود میں ڈیڑھ فیصد اضافے سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو گا۔ حکومت گری ہوئی ہے اس کو گرانا مقصود نہیں، اصل مسئلہ عوام کے مسائل کا ہے۔ ہمارا ہدف حکومت توڑنے اور اقتدار کا نہیں ہے، ہمارا ہدف عوام کے مسائل کا حل ہے، آل پارٹیز کانفرنس فیصلہ کرے گی کہ سڑکوں پر آنا ہے یا نہیں۔ عوام کے مسائل کا حل حکومت کو گرانے میں ہے تو فیصلہ اے پی سی کرے گی، مسئلے کا حل الیکشن میں ہے تو الیکشن کے مطالبے کا فیصلہ اے پی سی کرے گی۔چیئرمین نیب کے اخبار کو انٹرویو کی تردید آنی چاہیے تھی، انٹرویو میں جو باتیں کہی گئیں وہ چیئرمین نیب کے دائرے اختیار میں نہیں آتیں۔ وہ انٹرویو نیب کا نہیں جسٹس صاحب کا ہے، چیئرمین نیب کی پریس کانفرنس سے مزید شکوک پیدا ہو گئے ہیں، دو دن میں اس پر پریس کانفرنس کریں گے۔آج نیب کی حقیقت عوام کے سامنے آ گئی ہے، آج ہر شخص کہتا ہے کہ نیب کا عمل انتقامی ہے احتساب کا نہیں ہے۔ ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ ہمارا کل بھی تھا اور آج بھی ہے، آج اگر نواز شریف جیل میں ہیں تو اپنے بیانیے کی وجہ سے ہیں۔مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف عید کے بعد ملک گیر رابطہ مہم شروع کی جائے گی۔ عوام کو یوم تکبیر پر بتائیں گے کہ نواز شریف سیاسی قیدی ہیں۔ کسی کو کرپٹ نہیں سمجھتا،کرپٹ صرف وہ ہے جس کے خلاف ثبوت ہیں، اگر نواز شریف اور زرداری کے خلاف ثبوت ہیں تو عدالت میں رکھ دیں۔ پہلا جلسہ 28 مئی کو اسلام آباد میں ہوگا۔ مریم نوازشریف، حمزہ شہبازشریف سمیت پاکستان میں موجود پارٹی کے دیگر قائدین خطاب کریں گے، دیگر اپوزیشن جماعتوں کو بھی احتجاجی جلسے میں مدعو کئے جانے کا امکان ہے۔ اجلاس کے بعد مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ وہ ببانگ دہل کہتی ہیں کہ بیانیہ ایک ہی ہے اور وہ یہ کہ ووٹ کو عزت دو۔ نوازشریف کا بیانیہ پاکستان کے اچھے مستقبل کی ضمانت ہے اور اس میں کوئی ایسی بات نہیں ہے جو آئین کی روح سے متصادم ہو۔ شہباز شریف دل سے نوازشریف کو اپنا لیڈر مانتے ہیں۔ اگر پہلے یہ دو رائے بھی ہوگی کہ بیانیہ ایسا نہیں ایسا ہونا چاہئے تو بھی اب سب اسی بیانیے پر آگئے ہیں۔ انہوں نے نیب پر کڑی تنقید کی اور وزیراعظم عمران خان پر بھی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں وزیراعظم نہیں مانتی۔ حکومت کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں یہ خود ہی خود کو گرا دے گی۔ ہم تو وہ لوگ ہیں جو اس جوعلی احتساب اور سزائوں کا سامنا کررہے ہیں۔ ہم تو آگ کے دریا میں سے گزر کر یہاںتک پہنچے ہیں، ہم وہ لوگ نہیں ہیں جن پر مقدمات ہوں اشتہاری ہوں اور بھاگے ہوئے ہوں۔نجی ٹی وی سے بات کرتے شاہد خاقان نے کہا ہے کہ حالات کا تقاضا ہے کہ نئے الیکشن میں جایا جائے۔ شہباز شریف عید سے پہلے وطن واپس آ جائیں گے حکومت 8 مہینوں کی غلطیوں کی سزا بھگت رہی ہے ہماری خواہش ہے حکومت اپنی مدت پوری کرے۔ اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے سے زیادہ عدم استحکام ہوگا۔ ایک اور نجی ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو رویہ اختیار کیا ہے اس کے خلاف تحریک چلائیں گے۔ جتنی جلدی یہ حکومت جائے گی اچھا ہے عوام سڑکوں پر نکل آئے تو اچھا ہو گا۔

مزیدخبریں