دبئی : فلپینی ڈریس ڈیزائنر کرونا سے حفاظت کے ملبوسات تیار کرے گا

دبئی میں سکونت پذیر فلپینی ڈریس ڈیزائنر مائیکل سنکو نے کرونا وائرس کے متعدی وائرس سے بچاؤ کے ملبوسات تیار کرنے کے سلسلے میں عرب فیشن کونسل کے منصوبے میں شریک ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان ملبوسات کو کرونا کی وبا کا مقابلہ کرنے میں فرنٹ لائن پر کام کرنے والے افراد پہنیں گے۔اس طرح عام حالات میں ٹیول (بوبن سے بنا ہوا ریشمی جال دار کپڑا) ، آرگنزا اور ستارہ دار کپڑوں سے مہنگے اور قیمتی ملبوسات تیار کرنے والا ڈیزائنر مائیکل اب کرونا سے تحفظ کے لوازمات مثلا حفاظتی ملبوسات، ماسک اور ڈھانپنے کی اشیاء کی تیاری میں مصروف ہے۔ مائیکل نے "انسٹگرام" پر تصاویر اور وڈیوز شیئر کی ہیں جن میں حفاظتی ملبوسات کو بڑی تعداد میں تیار کرنے کے بارے میں تفصیلات نمایاں کی گئی ہیں۔عرب فیشن کونسل نے ٹویٹر پر#AThread4Causeinitiative کے ٹرینڈ کے ذریعے ڈریس ڈیزائنرز کو کرونا وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی ملبوسات کی تیاری کے منصوبے میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی۔فلپینی ڈئزائنر مائیکل نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ "اس وبا کے پھیلاؤ کے نتیجے میں جنم لینے والی خصوص صورت حال میں یک جہتی کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ یہ ضروری ہے کہ ہم لوگوں کے دلوں میں بہتری کا یقین پیدا کریں اور ایسا فیشن سامنے لے کر آئیں جو لوگوں کے اندر امید کی شمع کو روشن کر دے"۔یہ منصوبہ دبئی میں ہیلتھ اتھارٹی کے تعاون سے ترتیب دیا گیا ہے۔ اس کا مقصد مقامی سطح پر سلامتی کے معیار کے مطابق حفاظتی لوزامات تیار کرنے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ منصوبے کے تحت کرونا سے حفاظت کے لیے ساز و سامان کی تیاری میں چار ٹن سے زیادہ کپڑا استعمال ہو گا۔
 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...