تامل ٹائیگرز کے ہاتھوں راجیو گاندھی کے قتل کو 30 سال بیت گئے 

اسلام آباد (عبداللہ شاد )30 سال قبل 21 مئی کو سابق بھارتی وزیراعظم اور اندرا گاندھی کے صاحبزادے راجیو گاندھی کو تامل ٹائیگرز نے ان کے مصاحبوں کے ہمراہ ہلاک کر دیا تھا، 1991 میں راجیو گاندھی موجودہ مدراس (چنائی) میں گانگرس کے امیدوار برائے لوک سبھا کی انتخابی مہم میں ایک تقریب میں شریک ہوئے تھے جہاں خودکش جیکٹ پہنے ایل ٹی ٹی ای کی تربیت یافتہ ایک خاتون نے ان کے قریب جا کر خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا تھا۔ 1991 میں راجیو گاندھی قتل ہوئے اور ان کے قاتلوں کو تا حال پھانسی نہیں دی گئی کیونکہ وہ مسلمان نہیں تھے، اگر ان کو مارنے والے مسلمان ہوتے تو کب کا انھیں پھانسی کے پھندے پر لٹکا دیا جاتا۔ بھارت میں آخری پھانسیاں 3 مارچ 2020 میں نربھیا قتل کیس کے چار مجرموں کو دہلی کی تہاڑ جیل میں دی گئی تھیں، ان کو تختہ دار پر لٹکانا مودی سرکار کی مجبوری بن چکا تھا وگرنہ انھیں 8 سال تک تحفظ فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی تھی۔ اس سے قبل تہاڑ میں آخری پھانسی یعقوب میمن کو 30 جولائی 2015 میں دی گئی تھی۔ ان پر الزام تھا کہ وہ مارچ 1993 میں ممبئی میں ہونے والے بم دھماکوں کی سازش میں ملوث تھے۔ یاد رہے کہ یعقوب میمن اعلیٰ تعلیم یافتہ تھے اور اس واقعے سے قبل ممبئی میں ایک بڑی فرم میں بطورِ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کام کرتے تھے۔ اس ضمن میں یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ گذشتہ کچھ برسوں کے دوران پورے بھارت میں 1303 افراد کو سزائے موت سنائی گئی جس میں سے محض 7 افراد کو پھانسی دی گئی۔ 

ای پیپر دی نیشن